خبرنامہ پاکستان

بھارت نے شہری کی علاج کی اپیل کو سیاسی معاملہ بنایا، دفترخارجہ

بھارت نے شہری کی علاج کی اپیل کو سیاسی معاملہ بنایا، دفترخارجہ
اسلام آباد:(ملت آن لائن) ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیرسے تعلق رکھنے والے اسامہ نے خالصتاً انسانی بنیادوں پر بھارتی ویزے کے لیے درخواست دی لیکن بھارتی حکومت نے اسامہ کو ٹویٹر پر علاج کی اپیل کرنے پر مجبور کیا اورپھر اس کی ٹویٹ کو سیاسی ایشو بنایا۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا اسامہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسامہ نے خالصتاً انسانی بنیادوں پر بھارتی ویزے کے لیے درخواست دی اور مفت علاج کی سہولت نہیں مانگی، اسامہ کا خاندان علاج کے لیے تمام تر اخراجات دے رہا تھا،بھارتی حکومت نے اسامہ کو ٹویٹر پر علاج کی اپیل کرنے پر مجبور کیا اور پھر اس کی ٹویٹ کو سیاسی ایشو بنایا تاہم اس کا علاج بھارت کے بجائے ترکی میں ہوا۔
اسامہ کے والد نے کہا کہ حکومت پاکستان اور ترک حکومت نے ہماری مدد کی، ترکی میں ایک لمحے کے لیے بھی محسوس نہیں ہوا کہ ہم وطن سے دور ہیں، اسپتال کے باہر موجود لوگ مجھے اور پاکستان کو اپنا بھائی کہتے تھے۔ ان کا کہنا تھ کہ بھارتی ویزے کے لیے انسانی بنیادوں پر اپلائی کیا لیکن بھارتی حکومت نے اسے سیاسی بنایا، بھارت ہمیں اندھا تو کرسکتا ہے لیکن ہمارے زخموں پر مرہم نہیں رکھ سکتا، اگر ریاست ماں ہوتی ہے تو پاکستان نے ماں بن کر دکھایا۔دوسری جانب اسامہ کا کہنا تھا کہ جب جگر کا کینسر تشخیص ہوا تو سب نے بتایا کہ بھارت میں اس کا علاج ممکن ہے، بھارتی ویزا کے لیے اپلائی کیا لیکن انہوں نے انسانی مسئلے کو سیاسی بنایا، بھارت نے ویزہ دینے کے لیے آزاد کشمیر کو بھارت کا حصہ قرار دیا، بھارت نے حقائق کو جھٹلا کر سیاست کی جس پر افسوس ہوا۔
اسامہ نے کہا کہ ترکی کی حکومت اور اسپتال انتظامیہ نے بہت خیال رکھا اور میرا آپریشن کامیاب رہا جب کہ اس عرصے میں حکومت پاکستان نے بہت ساتھ دیا، پاکستان اور ترکی کا شکریہ ادا کرنے کے لیے شکریہ کا لفظ بہت چھوٹا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے آزاد کشمیر کے علاقے راولاکوٹ کے 24سالہ طالب علم اسامہ علی کو طبی ویزہ جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیر ہماراحصہ ہے اوراس ناطے اسامہ ہمارا شہری ہے اوراسے ویزہ جاری کرنے کے لئے پاکستانی حکام کے خط کی ضرورت نہیں۔