خبرنامہ پاکستان

بھارت کشیدگی بڑھانے سے باز ر ہے: صدرآزادکشمیر

نیور یارک (ملت+ آئی این پی)صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے اسلامی تعاون تنظیم کے وزراء خارجہ اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ بھارت کو کشیدگی بڑھانے سے باز رکھا جائے ۔ بصورت دیگر خطہ بد ترین تباہی کا شکار ہو جائے گا۔ مسئلہ کشمیر کے پر امن اور پائیدار حل کے لیے پاکستان ،بھارت اور کشمیری عوام کو مذاکرات کی میز پر بٹھانے کے لیے ساز گار فضا بنائی جائے ۔ انسانی حقوق کے تحفظ سے متعلق اقوام متحدہ سیکرٹریٹ اور دیگر عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں محصور عوام کو ضروری امداد کی فراہمی کے لیے وہاں انسانی راہداری قائم کریں ۔ او آئی سی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو جموں و کشمیر کے لیے اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کی تجویز دے جو وہاں بگڑتی صورتحال کی نگرانی کے علاوہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق وہاں استصواب رائے کے انعقاد کی تیاری کرے ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو آمادہ کیا جائے کہ وہ جموں و کشمیر کے بحران کو حل کرنے کے لیے یواین چارٹر کے باب ششم کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے چھان بین ، ثالثی اور مذاکرات کے لیے سفارتی اقدامات کریں ۔بھارت پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں نافذ کالے قوانین ختم کرے ۔ اقوام متحدہ انسانیت کے خلاف سنگین جرائم پر بھارت سے جواب طلبی کرنے اور جرائم میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لیا جائے ۔وہ جمعہ کو یہاں اسلامی تعاون تنظیم کے وزراء خارجہ کے اجلاس سے بحیثیت صدر آزاد کشمیر خطاب کررہے تھے ۔ اجلاس کی صدارت کویت کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے کی ۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل او آئی سی عیاد امین مدنی ، اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل بھی موجود تھے ۔ وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے بھی اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی اور بھارتی مظالم کی پر زور مذمت کی ۔ صدر آزاد کشمیر سردار محمد مسعود خان نے وزراء خارجہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام اپنے انسانی حقوق کے تحفظ اور حق خود ارادیت کے حصول کے لیے بے لوث اور جراتمندانہ حمایت پر اسلامی تعاو ن تنظیم کے شکر گزار ہیں۔ میں سیکرٹری جنرل او آئی سی عیاد امین مدنی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مسئلہ کشمیر کے حوالے پر خلوص کوششیں کیں اور بیانات جاری کئے ۔ ہم او آئی سی کشمیر رابطہ گروپ کے بھی ممنون ہیں جنہوں نے کشمیریوں کے حقوق کی پامالی کو روکنے اور مسئلہ کشمیر کے حل پر توجہ مرکوز رکھی ۔ مقبوضہ کشمیر کی بد ترین صورتحال اور بھارتی مظالم و ستم پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر سردار محمد مسعود خان نے بتایا کہ 8 جولائی 2016 کو بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر کے ہر دلعزیز نوجوان رہنما برہان مظفر وانی کو گولی مار کر شہید کیا ۔س کا قصور صرف یہ تھا کہ وہ دوسرے کشمیری عوام کی طرح بھارتی غلامی سے آزادی چاہتا تھا ۔ جس کے بعد شہید کی آخری رسومات میں شرکت اور شہادت کے خلاف پر امن احتجاج کرنے والوں پر قابض افواج نے اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے درجنوں افراد کو شہید کر دیا ۔ اس کے بعد سے یہ سلسلہ جاری ہے اور اب تک سینکڑوں خواتین مردوں اور بچوں کو ان کی اپنی زمین پر گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا ۔ پیلٹ گن کے استعمال سے سو سے زیادہ نوجوانوں سے ان کی بینائی چھین لی گئی ۔ اور 10 ہزار سے زیادہ افراد کو شدید زخمی کر دیا گیا ۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ اس وقت بھی مقبوضہ کشمیر کی گلیوں ، دیہات ، قصبوں اور شہروں میں بھارتی قتل و غارتگری کا سلسلہ جاری ہے ۔ کرفیو کے نفاذ اور اطلاعات پر مکمل پابندی کے ذریعے کشمیر کو قید خانہ بنا دیا گیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں قابض فورسز کے کالے قوانین کے تحت پر امن احتجاج جرم ہے ۔ آزادانہ نقل و حرکت جرم اور سیاسی اجلاس کرنا بغاوت ہے ۔ جس کی سزائیں موقع پر سنائی جاتی ہیں اور سزا دی جاتی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کارروائیاں انسانیت کے خلاف جرم اور نسل کشی ہیں ۔ بھارت نے خود کو کسی قانون یا ادارے سے بالا تر تصور کر لیا ہے ۔ عالمی برادری اس قتل عام اور انسانیت سوز مظالم کو رکوانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے ۔ کشمیریوں کے قتل عام اور مصائب پر او آئی سی ممالک اور عالمی برادر کی خاموشی بھارتی جرائم سے چشم پوشی ہو گی ۔ صدر آزاد کشمیر نے بھارت کی جانب سے کشمیریوں کو دہشتگرد بنا کر پیش کرنے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ درحقیقت کشمیری خود بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے اس جھو ٹے بیانیہ کہ کشمیر اس کا اٹوٹ انگ ہے کو مسترد کرتے ہیں۔ کشمیر کبھی بھارت کا اٹوٹ انگ تھا نہ آئندہ کبھی بن سکے گا۔ بھارت کشمیریوں کو نسل در نسل قتل کر رہا ہے ۔ تمام تر بھارتی مظالم اور جبر ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری اپنے قول و فعل سے بھارتی دعوے کی نفی کرتے ہیں۔ وہاں ہر روز ریفرنڈم ہوتا ہے اور ہر روز نتیجہ آتا ہے جس میں کشمیری قوم دو ٹوک الفاظ میں کہتی ہے ہم بھارت کا حصہ نہیں ۔صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ کشمیری قوم کے حق خود ارادیت کی ضمانت عالمی قانون ، آزادی ہند قانون 1947 اور اقوام متحدہ کی متعدد قرار دادوں میں دی گئی ہے ۔ کشمیری قوم کے حق خود ارادیت کا سوال اب بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت ایک مرتبہ پھر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان پر دہشتگردی اور دراندازی کے الزام لگا رہا ہے ۔ اڑی واقعہ کی ابھی دھول بھی نہیں بیٹھی تھی کہ بھارت نے بغیر چھان بین کے پاکستان پر الزام عائد کر دیا ۔ جس کا مقصد واضح ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں اپنے جرائم پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے ۔ لیکن وہ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو گا ۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ ہم اپنی سر زمین کشمیر میں امن و سلامتی کے خواہاں ہیں اور پورے جنوبی ایشیاء میں بھی امن چاہتے ہیں۔