خبرنامہ پاکستان

بہنوں کو جائیداد کا حصہ دینے والے امیدواروں کو انتخابات لڑنے کی اجازت دی جائے: سراج الحق

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ انتخاب میں ایسے امیدواروں کو انتخابات لڑنے کی اجازت دی جائے جو اپنی بہنوں کو جائیداد کا حصہ دینے کا سرٹیفیکیٹ جمع کرائیں،بہنوں اور بیٹیوں کو حق دینے سے جاگیردار, صنعتکار اور پراپرٹی ڈیلر اپنے سرمائے کو تقسیم کریں تو انقلاب آئے گا۔شرم کی بات ہے مسلمان ممالک کی دولت لوٹ کر غیر مسلم ممالک میں رکھی گئی۔کئی سالوں سے کہہ رہے ہیں تین سو پچہتر ارب ڈالر سے زائد رقم سوئس بینکوں میں پڑی ہے۔سوئس بینکوں میں موجود رقم حلال کی نہیں, کرپٹ عناصر کا فرانس, سوئٹرزلینڈ اور دیگر ممالک میں پیچھا کریں گے۔لوٹی رقم واپس آئی گی تو ملکی قرضے ختم ہونگے۔ہفتہ کو یہاں ایل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا ہے کہحکمرانوں کی بد اعمالیوں اور کردار کی وجہ سے ہر پاکستانی پریشان ہے۔ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔چینلز روز نعشیں دکھاتیہیں, ہر پاکستانی پریشانی ہیں۔ہماری اصل دولت طلبا و طالبات ہیں جو ہمارا مستقبل ہیں۔روز مرہ زندگی میں خواتین کا کردار محدود کیا گیا ہے۔اللہ نے خواتین کے کردار کا تعین کیا ہے۔اللہ نے حضرت آدم کے ساتھ حضرت حوا کو ہمقدم بنایا۔انسانیت کا سفر اور گھر خواتین کے بغیر نامکمل ہے۔اسلامی پاکستان میں خواتین تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوں اور ترقی ہو۔پاکستان کو ایسا ملک بنانا چاہتے ہیں جہاں لڑکیوں کی خواتین لازمی ہو۔اگر حکومت ملی تو دفاع اور صحت کے بعد سب سے زیادہ تعلیم پر خرچ کریں گے۔تعلیمی ایمرجنسی نافذ کریں گے۔جو حکومت اپنے عوام کو تعلیم سے محروم رکھتی ہے وی ظالم ہے۔جب حکومت ملی تعلیمی بجٹ میں اضافہ کریں فے اور تعلیمی خرچ ریاست کی ذمہ داری ہو گی۔اگر کرپشن ختم کی جائے تو تعلیم بھی مفت ہو سکتی ہے بیروزگار, یتیم, بوڑھوں اور بچوں کو الانس بھی دے سکتے ہیں۔میں ایسا نظام دیکھنا چاہتا ہوں جہاں حکمرانوں کو ڈھونڈنا نہ پڑی.. حکمران خود مظلوموں کو ڈھونڈنے گھر اے نکلیں۔میں مہنگائی, جہالت, ظلم, کرپشن سے پاک پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں۔عدالتی نظام مظلوم کی آہ سے نہیں سونے کی چابی سے کھلتے ہیں ایسا نظام دوں گا جہاں مظلوم کا دفاع ریاست کرے گی۔طاقت مظلوموں کیلئے یہ حکومت غریبوں کیلئے ہو گی۔انسان چاند پر پہنچ چکا ہمارے بچے سائیکل کی دکان پر پنکچر لگانے پر مجبور ہیں۔ہمارے بچوں کو اس نظام نے مایوسی کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔قوم کو آگے لیکر جانا تو کرپشن کو ختم کرو۔الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ انتخاب میں ایسے امیدواروں کو اجازت آی جائے جو اپنی بہنوں کو جائیداد کا حصہ دینے کا سرٹیفیکیٹ جمع کرائیں۔بہنوں اور بیٹیوں کو حق دینے سے جاگیردار, صنعتکار اور پراپرٹی ڈیلر اپنے سرمائے کو تقسیم کریں تو انقلاب آئے گا۔شرم کی بات ہے مسلمان ممالک کی دولت لوٹ کر غیر مسلم ممالک میں رکھی گئی۔کئی سالوں سے کہہ رہے ہیں تین سو پچہتر ارب ڈالر سے زائد رقم سوئس بینکوں میں پڑی ہے۔سوئس بینکوں میں موجود رقم حلال کی نہیں, ملک سے لوٹی دولت ہے لیکن اب قوم جا چکی ہے لٹیروں سے ایک ایم پائی کا حساب کریں گے۔کرپٹ عناصر کا فرانس, سوئٹرزلینڈ اور دیگر ممالک میں پیچھا کریں گے۔لوٹی رقم واپس آئی گی تو ملکی قرضے ختم ہونگے۔آئی ایم ایف اور عالمی بینک کامصنوعی طور پر غلام بنایا گیا۔لوٹی ہوئی رقم واپس لانے سے ملک خوشحال ہو گا۔ہمیں ملک میں صبر, برداشت کا کلچر عام کرنا ہے۔بچیوں کا زیور بنانے کی بجائے انہیں تعلیم دی جائے۔ہماری حکومت آئی تو دیہاتوں کو آباد کریں گے, شہروں کی طرف نقل مکانی روکیں گے۔۔۔(ع ع)