خبرنامہ پاکستان

بیرون ملک 10 ہزار پاکستانی جیلوں میں قید

بیرون ملک 10 ہزار پاکستانی جیلوں میں قید

اسلام آباد: (ملت آن لائن) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز کو آگاہ کیا گیا کہ بیرون ملک پاکستانی کے انتقال یا معذوری کی صورت میں اسٹیٹ لائف کی دس لاکھ کی انشورنس ہوتی ہے،جبکہ اسکے علاوہ او پی ایف بھی 4 لاکھ روپے فراہم کرتا ہے ۔ کمیٹی نے انڈسٹریل ریلیشنز کے ترمیمی بل 2017 ء کی بحث کے بعد منظور ی دے دی ۔ گزشتہ روز کمیٹی کا اجلاس چیئرمین باز محمد خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ کمیٹی کے اجلاس میں انڈسٹریل ریلیشنز ترمیمی بل2017ء ، سینیٹر احمد حسن کے 9 نومبر2017 ء کو ایوان بالا میں پوچھے گئے سوال پر وزارت اوورسیز کی بریفنگ کے علاوہ سعودی عرب کی جیل میں قید اسلام نواز خان کے معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی کو وزارت خارجہ امور کے حکام نے بتایا کہ سعودی عرب کی جیل میں قید پاکستانی اسلام نواز نامی شہری نے کار چلاتے ہوئے کسی عربی باشندے کو ٹکر ماری تھی، جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہو گیا۔ اُس کے لواحقین نے تین لاکھ ریال دیت کا کہا ہے، وہ ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتا ہے، اتنی رقم ادا نہیں کر سکتا، اس لیے وزیراعظم کو مدد کے لیے سمری بھیجی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت 10 ہزار پاکستانی بیرون ملک جیلوں میں ہیں، جن میں سے 3 ہزار سعودی عرب کی جیلوں میں ہیں۔ رکن کمیٹی رحمان ملک نے کہا کہ اگر کسی غریب مزدور کے پاس وکیل کرنے کے پیسے نہیں تو کیا اس کے لیے کوئی ویلفیئر اسکیم بنائی گئی ہے۔ ان کے لیے ویلفیئر اسکیم ہونی چاہیے اور ان کو وکیلوں کی سہولت میسر کی جانی چاہیے۔ کمیٹی کو سیکریٹری اوورسیز پاکستانیز نے بتایا کہ بیرون ملک پاکستانی کے انتقال یا معذوری کی صورت میں اسٹیٹ لائف کی دس لاکھ کی انشورنس ہوتی ہے ، جبکہ اسکے علاوہ او پی ایف بھی 4 لاکھ روپے فراہم کرتا ہے، انہیں اکیلا نہیں چھوڑتے۔ سینیٹر میاں عتیق شیخ کے سوال پر بھی بحث کی گئی کہ ورکر ویلفیئر بورڈ میں کالونیاں بن جاتی ہیں لیکن پھر لوگ ان پر قابض ہو جاتے ہیں اور پھر وہ قابضین ان فلیٹس کو آگے کرائے پر بھی دے دیتے ہیں۔ سیکریٹری اوورسیز پاکستانیز نے بتایا کہ یہ حطار کے حوالے سے ہے ، اس کو صوبہ خیبر پختونخوا ہی چلاتا ہے ، کچھ فلیٹس ایسے تھے جن کو دوبارہ کرائے پر دیا گیا تھا۔ اگلے ہفتے تک اس کی رپورٹ آجائے گی۔ کمیٹی نے اس مسئلے پر ورکر ویلفیئر بورڈ خیبر پختونخوا سے چار ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی۔