خبرنامہ پاکستان

بیلجیئم: ایئرپورٹ ، میٹرو اسٹیشن ، صدارتی محل پر 6 دھماکے، 36افراد ہلاک

سلز(۔۔۔۔۔) بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز کے ایئرپورٹ پر ہونے والے 2 دھماکوں کے نتیجے میں 27 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے، دوسری طرف برسلز ایئر پورٹ کے بعد میٹرو سٹیشن پر بھی دھماکہ ہوگیا جس میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ دھماکوں کے بعد ایئرپورٹ پر بھگڈر مچ گئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے برسلز ایئرپورٹ کے ڈپارچر ہال میں ہوئے ۔ دھماکے کے بعد ایئرپورٹ کو بند کر کے پروازیں معطل کردی گئی ہیں ۔ حکام کے مطابق ابھی تک دھماکوں کی وجوہات کے بارے میں پتہ نہیں چل سکا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہ دھماکے دہشت گرد حملے کا نتیجہ ہوسکتے ہیں تاہم اس بات کی حکام کی جانب سے تصدیق نہیں کی گئی ۔ مقامی میڈیا کے مطابق دھماکوں کے بعد شہر کی سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی، دوسری جانب بیلجیئن دارالحکومت میں ٹرین سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔ بیلجیم میڈیا کے مطابق دھماکے خود کش حملہ بھی ہو سکتے ہیں ۔ سیکورٹی اداروں نے ائیر پورٹ پر سرچ آپریشن میں متعدد بم برآمد کیے ہیں، دھماکوں کے بعد بیلجیم کی حکومت نے خطرے کا درجہ انتہائی حد تک بڑھا دیا۔ یورپی یونین کے دفاتر کے قریب واقع میٹرو اسٹیشن پر دھماکے کے بعد لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، لوگ اپنی جانیں بچانے کے لیے بھاگ پڑے ، دھماکے کے بعد میٹرو اسٹیشن میں مکمل اندھیراچھا گیا اور برسلز میں تمام میٹرو اسٹیشن بند کر دیے گئے ۔     برسلز میں ہونے والے دھماکے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب چند روز قبل پیرس حملوں کے ملزم صالح عبد السلام کو ایک کاروائی کے دوران زخمی حالت میں برسلز سے گرفتار کیا گیا جبکہ اس کے دو ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے ۔ سیکورٹی اہلکاروں کو کاروائی کی جگہ سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد بھی ملا تھا، کاروائی کے بعد برسلز میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی تھی ۔ اپنی گرفتاری کے بعد صالح عبد السلام نے برسلز میں دہشت گردانہ کاروائی کرنے کے منصوبے کا بھی اعتراف کیا تھا ۔ فرانسیسی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ صالح عبد السلام برسلز میں دہشت گردانہ کارروائی کرنے کے لیے تیار تھے ۔ 26 سالہ صالح عبدالسلام برسلز میں پیدا ہوئے تھے اور 13 نومبر کو پیرس حملوں کے بعد بیلجئیم میں روپوش ہو گئے تھے ۔ افسوسناک واقعات پر دنیا بھر میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی ، دنیا بھر کے رہنماؤں نے ان حملوں پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ یورپی یونین کے سربراہ ڈونلڈ ٹسک اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے برسلز میں ہونے والے دھماکوں کی مذمت کی اور ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے دھماکوں پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بیلجیئم حکومت کو ہر ممکن مدد کی پیش کش کی ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب اور عقیدہ نہیں ہوتا ۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے حملوں کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیا ہے ۔ ادھر امریکا نے برسلز میں اپنے شہریوں کو وارننگ جاری کرتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹیشن سے دور رہنے کی ہدایت کر دی ہے ۔