راولپنڈی: (اے پی پی) سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو قتل کیس میں پیپلزپارٹی دورکے سابق وزیرداخلہ رحمن ملک کو غیرضروری گواہ قراردیتے ہوئے ترک کر دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کی گواہیاں شروع کر دی گئی ہیں۔ایف آئی اے کے پہلے تفتیشی آفیسر اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب احمد صدیقی کو نوٹس جاری کرکے22 فروری کو طلب کر لیا گیا ہے ۔ ان کے بعد مزید آخری 3 گواہان کے بیان ریکارڈکرائے جائیں گے۔ گزشتہ روزانسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج رائے محمد ایوب خان مارتھ نے سماعت شروع کی تو سرکاری پراسیکیوٹرز چوہدری اظہر اورخواجہ محمد امتیاز نے عدالت کو بتایا کہ امریکی صحافی مارک سیگل مقدمے کے اہم گواہ تھے ان کا مدلل بیان ریکارڈ ہوچکا ہے، اب رحمن ملک کے بیان کی کوئی ضرورت نہیں رہی ہے اس لیے انھیں رحمن ملک بطورگواہ ترک کیا جاتا ہے۔