کراچی: بینکنگ کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گرفتاراومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کو 20 نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
کراچی کی بینکنگ کورٹ میں اومنی گروپ کی قرض کے بدلے رہن رکھی گئی چینی غائب ہونے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے تین بیٹے، اومنی گروپ کے ڈائریکٹرز اور دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت میں قومی ادارۂ برائے امراض قلب کی جانب سے انور مجید کی صحت سے متعلق میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ انور مجید کے دل کا والو بند ہے اور انہیں ڈی پولر ڈس آرڈر کی بیماری ہے۔
رپورٹ پرعدالت نے ریمارکس دیئے کہ انور مجید کو کوئی ایسی بیماری نہیں جس کے باعث وہ عدالت میں پیش نہ ہوسکیں، یہ ایسی بیماریاں ہیں جو پاکستان میں ہر چوتھے آدمی کو ہوتی ہیں۔
عدالت نے 20 نومبر کو آئندہ سماعت پر انور مجید کو پیش کرنے کا حکم دیا اور ڈاکٹر کو بھی عدالت آنے کی ہدایت کی۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 20 نومبر تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کررہی ہے اور اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ اور آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی انور مجید، ان کے صاحبزادے عبدالغنی مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں۔
اسی کیس میں تشکیل دی گئی جے آئی ٹی میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور پیش ہوچکے ہیں۔