خبرنامہ پاکستان

بے نظیرقتل؛ کرائم سین جلدی میں دھوناجرم تھا، سرکاری گواہ

راولپنڈی:(آئی این پی )بے نظیربھٹوقتل کیس میں ملزمان پولیس افسران کے وکلا نے ایف آئی اے کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے رکن ڈپٹی ڈائریکٹرغلام اصغر جتوئی کے بیان پرجرح مکمل کرلی۔ پرویزمشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم پیش نہیں ہوئے۔ جس پرسرکاری پراسیکیوٹر خواجہ امتیاز نے سخت اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے گواہ کراچی سے آتے ہیں مگر پرویزمشرف کے وکیل دانستہ طور پر 2،3 تاریخوں پر جرح نہیں کرتے۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج رائے محمدایوب مارتھ نے کیس کی سماعت کی۔ گواہ نے جرح کے دوران عدالت کوبتایاکہ میں نے دنیا میں ایسا نہیں دیکھاکہ فوری کرائم سین دھو دیا گیا ہو۔ سابق صدر پرویز مشرف پر جھنڈا چیچی چوک میں جوخودکش حملہ ہواتھااس کا کرائم سین4،5 دن محفوظ رکھاگیا، سانحہ کارسازکراچی کاکرائم سین بھی محفوظ رکھاگیاتھا۔ بے نظیر بھٹو کے قتل کاکرائم سین جلدبازی میںدھویا گیا، میری تفتیش میںیہ جرم تھا، میںنے میرٹ پر ذمہ داران کو چالان کیا ہے۔ ملزمان ڈی آئی جی سعود عزیز، ایس پی خرم شہزاد، اعتزاز شاہ، عبدالرشید، رفاقت، حسنین اورشیر زمان بھی عدالت موجود تھے۔ عدالت نے مزید سماعت بدھ20 اپریل تک ملتوی کر دی۔