خبرنامہ پاکستان

تحریک حریت کے رہنماء کی بلا جواز گرفتاری کی مذمت

تحریک حریت

تحریک حریت کے رہنماء کی بلا جواز گرفتاری کی مذمت

سرینگر : (ملت آن لائن+اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں تحریک حریت جموں و کشمیر نے پارٹی کے رہنماء فاروق احمد شاہ کی بلاجواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بھارتی پولیس کی بوکھلاہٹ قراردیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ جموں و کشمیر کو عملاً فوجی اور پولیس اسٹیٹ بنادیا گیا ہے اور جو کوئی بھارتی فورسز کے ظلم وجبر، تشدد اور قتل وغارت کے خلاف آواز اٹھاتا ہے یا فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیریوں کے جنازوں میں شرکت کرتا ہے انہیں گرفتار کرلیاجاتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس سانسوں پر پہرہ بٹھا کر مصنوعی امن قائم کرنے کا خواب دیکھ رہی ہے اورپر امن سیاسی سرگرمیوں پر جبری قدغنیں عائد کر دی گئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ فاروق احمد شاہ نے کھڈونی کولگام میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونیوالے نوجوانوں کے جنازوں میں شرکت کی اور پولیس نے اس جرم کی بنیاد پرانہیں گرفتار کرکے تھانے میں بند کردیاہے۔ ترجمان نے کہاکہ پولیس ان کارروائیوں سے آزادی کے متوالوں کو خوفزدہ نہیں کرسکتی۔انہوں نے پولیس کی اس کارروائی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے تمام نظربندکشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔ادھر تحریک حریت کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی کی ہدایت پر محمد رفیق اویسی کی قیادت میں ایک وفد نے شہید عامر حسین لون کے گھر چھترگل کنگن جاکر اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کااظہار کیا۔انہوں نے شہید نوجوان کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیوں کے ساتھ کسی کو کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور شہداء کے مشن کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیاجائیگا۔ انہوں نے شہید کے اہل خانہ تک اشرف صحرائی کا تعزیتی پیغام پہنچایا۔ وفد میں طالب حسین، جان محمد، عبدالاحد، عامر احمد، شوکت حسین اور شمیم احمد شامل تھے ۔دریں اثناء تحریک حریت کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے کا رکن غلام محمد خرقہ کی وفات پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ تحریک اسلامی اور تحریک آزادی کے مخلص سپاہی تھے۔ انہوں نے مرحوم کی تحریک آزادی کیلئے خدمات کو سراہتے ہوئے اْن کی بلندہی درجات کیلئے دعا کی