خبرنامہ پاکستان

تحفظ خواتین قانون:شریعت کیخلاف کوئی شق برقرار نہیں رکھیں گے،نواز‘ شہباز کی فضل الرحمن کو یقین دہانی

لاہور:(آن لائن) پنجاب اسمبلی سے منظور کئے جانے والے تحفظ نسواں ایکٹ پر دینی سیاسی جماعتوں اور اسلامی نظریہ کونسل کے شدید تر تحفظات دور کرنے کے لئے وزیراعلیٰ شہبازشریف کے علاوہ وزیراعظم نوازشریف بھی میدان میں آ گئے ہیں۔ وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ اللہ کے حکم کے منافی یا شریعت کے خلاف جو بھی شق ہو گی اس میں ترمیم کر دی جائے گی۔ شہبازشریف نے علماءکو اعتماد میں لینے کے لئے پہلے ہی رابطے شروع کر دئیے تھے۔ بادشاہی مسجد کے خطیب سید عبدالخبیر آزاد کے بھائی کی لاہور میں شادی کے موقع پر علماءکرام لاہور آ رہے تھے سو منصورہ میں آج منگل 15مارچ کو دینی سیاسی جماعتوں کا سربراہی اجلاس بھی منعقد کرنے کا فیصلہ ہوا تھا تاکہ علماءکرام مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کے ساتھ ساتھ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو جائیں۔ اس اجلاس میں ملی یکجہتی کونسل میں شامل جماعتوں کے قائدین کو بھی مدعو کیا گیا ہے جبکہ بہت سے علماءکرام پُرامید ہیں کہ متحدہ مجلس عمل کی طرز پر علماءکرام دینی سیاسی جماعتوں کا نیا انتخابی اتحاد بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے تاہم صورت حال کو قابو سے باہر ہونے سے بچانے کے لئے وزیراعظم نوازشریف نے اپنے اتحادی مولانا فضل الرحمن سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے انہیں جاتی امرا آنے کی دعوت دی۔ مولانا فضل الرحمن اپنے ساتھ مولانا امجد خان‘ حافظ ریاض درانی و دیگر علماءکرام کو لے کر جاتی امرا پہنچے تو وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ شہبازشریف نے ان کا استقبال کیا۔ فضل الرحمن کے ساتھ آنے والے صاحبان کو الگ کمرے میں بٹھایا گیا جبکہ نوازشریف‘ شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمن نے ”ایکٹ“ کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض کیا۔ وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ شہبازشریف نے مولانا فضل الرحمن کے تحفظات نہ صرف تحمل سے سنے بلکہ ان کو یقین دہانی کروائی کہ اللہ اور رسول کے احکامات کے خلاف یا آئین کےخلاف کسی شق کو برقرار نہیں رکھا جائے گا۔ حکومت کو ترامیم لانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ شہبازشریف نے فضل الرحمن کے جاتی امرا پہنچنے سے پہلے اپنی بنائی کمیٹی اور ان کے ساتھیوں سے ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا تھا اور پھر وزیراعلیٰ شہبازشریف اور ان لوگوں نے وزیراعظم کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ان کو ”ایکٹ“ کے حوالے سے بریفنگ دی۔ فضل الرحمن نے نوازشریف‘ شہبازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ حکمرانوں نے ہٹ دھرمی نہیں دکھائی بلکہ ترامیم پر آمادہ ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ فضل الرحمن نے مرکز کی جانب سے کمیٹی تشکیل دئیے جانے کا بھی مطالبہ کیا تاکہ ملک بھر میں قانون سازی کے حوالے سے یکساں طرزعمل اختیار کیا جا سکے۔ مولانا فضل الرحمن کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ مولانا نے وزیراعظم کو یقین دہانی کروائی کہ وہ ان سے ہونے والی گفتگو آج منصورہ میں علماءکرام کے اجلاس میں رکھیں گے۔ وزیراعظم نوازشریف‘ وزیراعلیٰ شہبازشریف اور فضل الرحمن کی ملاقات کے نتیجے میں تحفظ نسواں ایکٹ کے بارے میں علماءکرام کے تحفظات دور کرنے کے لئے جلد ترجیحات لائی جائیں گی۔
وزیراعظم یقین دہانی