خبرنامہ پاکستان

تحفظ نسواں قانون پر مذاکرات نہیں ہونگے، حکومت واپس لے: علما کنونشن

لاہور:(آئی این پی) جمعیت علماء اسلام (س)کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کو طالبان سے لڑانا چاہتا ہے طالبان نے مذاکرات کے لئے تین شرائط رکھی ہے پہلی شرط یہ ہے کہ امریکہ طالبان کو بلیک لسٹ سے ختم کرے، دوسری افغانستان سے فوجیں نکالنے کی ڈیڈ لائن دی جائے اور تیسری شرط یہ ہے کہ طالبان قیدی رہا کئے جائیں۔ طالبان کا موقف ہے کہ جنگ اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ٹائون شپ لاہور میں آل پارٹیز علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرجماعتہ الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید، لیاقت بلوچ ، قاری زوار بہادر سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ امریکہ کی قیادت میں عالمی ابلیسی قوتوں نے پاکستان کے خلاف بدترین منصوبہ بندی کررکھی ہے اورہمارے ملک کے کمزور حکمرانوں پر دباؤ کے ذریعے اپنا ایجنڈا مسلط کررکھا ہے‘ بے گناہ علماء کو توہین آمیز طریقہ سے گرفتار کرکے ماروائے عدالت جیلوں میں ڈالا اورقتل کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم پاکستان کا لبرل پاکستان کیلئے عزم کا اظہار آئین پاکستان سے بغاوت کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب اسمبلی میں حقوق خواتین کے نام پر خاندانی تباہی کا بل لایاگیا۔ امریکہ داعش کا مخالف نہیں بلکہ سرپرست ہے وہ طالبان اور داعش کو لڑانا چاہتا ہے۔ جماعت الدعوۃ پاکستان کے امیرحافظ محمد سعید کاکہنا تھاکہ اس وقت ملک احساس صورتحال سے گذر رہاہے جب امریکہ کی دہشت گردی عام ہوتی جا رہی تھی تو دفاع پاکستان کونسل بنا کر ان کے راستوں میں رکاوٹیں کھڑی کی تھی۔ انہوںنے کہاکہ آج اسلام کی نمائندگی کی ضرورت ہے تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیاجائے لاہور ،کراچی پشاور سے کوئٹہ تک پروگرام کانفرنسیں اور مظاہرے کرنا ہونگے۔ اہلسنت والجماعت پاکستان کے قائد مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہاکہ جب حکومت نے مساجد سے سپیکر اتروائے تو ہمیں اسی وقت آوازاٹھانی چاہئے تھی کیونکہ وہ دین اسلام پر حملہ تھاہمیں اسی وقت نکلنا چاہیے تھا لیکن ہم خاموش تماشائی بنے رہے جس کی وجہ سے آج تک حملے ہورہے ہیں ۔علاوہ ازیں مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ حقوق نسواں بل غیر اسلامی ہے اسے مسترد کرتے ہیں۔ اسکے خلاف عدالت عالیہ سے رجوع کیا جائیگا۔ ممتازقادری کی پھانسی انصاف کا قتل ہے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی قید سے رہا کروایا جائے۔ تحفظ نسواں قانون کے فوری خاتمے کیلئے جدوجہد کی جائیگی۔اس پر حکومت سے مذاکرات نہیں ہونگے ۔