خبرنامہ پاکستان

تمام اداروں کو حدود میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہیے، رضا ربانی

کوئٹہ(ملت آن لائن) چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایگزیکٹو، عدلیہ اور پالیمان کو اپنی حدود میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہیے۔

کوئٹہ میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 58 ٹوبی کو ختم کیا گیا تو ایک اور طریقہ کار سامنےآگیا، نہیں چاہتا کہ اداروں میں کوئی محاذ آرائی ہو۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت ریاست کی اولین ترجیح شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ہے، 1973 کے آئین میں وضع کیے گئے راستے کو اختیار کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹیو، عدلیہ اور ملٹری بیوروکریسی کے درمیان بات چیت کی ضرورت ہے، سینیٹ ان تمام اداروں کو دعوت دیتی ہے کہ وہ آئیں اور کام کریں۔

رضا ربانی نے کہا کہ جس ڈگر اور نہج پر آج ملک اور وفاق کھڑا ہے، اس میں محاذ آرائی نہیں ہونا چاہیے، جمہوری قوتوں نے آمر کےخلاف جدوجہد کی اور 58 ٹوبی کو ختم کیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت ریاست کی اولین ترجیح شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ہے، 1973 کے آئین میں وضع کیے گئے راستے کو اختیار کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹیو، عدلیہ اور ملٹری بیوروکریسی کے درمیان بات چیت کی ضرورت ہے، سینیٹ ان تمام اداروں کو دعوت دیتی ہے کہ وہ آئیں اور کام کریں۔

رضا ربانی نے کہا کہ جس ڈگر اور نہج پر آج ملک اور وفاق کھڑا ہے، اس میں محاذ آرائی نہیں ہونا چاہیے، جمہوری قوتوں نے آمر کےخلاف جدوجہد کی اور 58 ٹوبی کو ختم کیاگیا۔