خبرنامہ پاکستان

تین فیصد بلاکس پر دوبارہ مردم شماری کرائی جائے، سینیٹ کمیٹی

تین فیصد بلاکس پر دوبارہ مردم شماری کرائی جائے، سینیٹ کمیٹی
اسلام آباد:(ملت آن لائن) سینیٹ کی خصوصی کمیٹی نے ملک بھر کے 2 سے 3 فیصد بلاکس میں دوبارہ مردم شماری کرانے کا فیصلہ کر لیا۔ گزشتہ روز کمیٹی کا اجلاس سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے شماریات کے چیئرمین سینیٹر محسن عزیز، سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے چیئرمین عثمان کاکڑ اور سینیٹر تاج حیدر کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ شماریات ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کو مردم شماری کے طریقہ کار اور نتائج پر بریفنگ دی۔ ادارہ شماریات کے سابق سربراہ اور موجودہ کنسلٹنٹ شماریات آصف باجوہ نے بتایا کہ پورے ملک کوایک لاکھ 68 ہزار 943 بلاکس میں تقسیم کیا گیا تھا،ایک بلاک 200-250 گھروں پر مشتمل تھا۔ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 1998کی مردم شماری کے بعدملک کی آبادی19سال میں57فیصد بڑھی ہے، آبادی میں پنجاب کا تناسب 52.9، سندھ 23.1، خیبر پختونخوا 14.7، بلوچستان 5.9، فاٹا2.4اور اسلام آباد 0.97فیصد ہے، صوبہ سندھ کی شہری آبادی میں دیہات کی نسبت اضافہ ہوا ہے، لاہور میں قومی شناختی کارڈ ہولڈرز کی تعداد 5.94ملین جبکہ کراچی میں8.51ملین ہے، لاہور کے ووٹرز4.94ملین جبکہ کراچی کے 7.94ملین ہیں۔

شماریات ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کو مردم شماری کے طریقہ کار اور نتائج پر بریفنگ دی۔ ادارہ شماریات کے سابق سربراہ اور موجودہ کنسلٹنٹ شماریات آصف باجوہ نے بتایاکہ پورے ملک کوایک لاکھ 68 ہزار 943 بلاکس میں تقسیم کیا گیا تھا،ایک بلاک 200-250 گھروں پر مشتمل تھا۔ حکام نے کمیٹی کو بتایاکہ 1998کی مردم شماری کے بعدملک کی آبادی19سال میں57فیصد بڑھی ہے، آبادی میں پنجاب کا تناسب 52.9، سندھ 23.1، خیبر پختونخوا 14.7، بلوچستان 5.9، فاٹا2.4اور اسلام آباد 0.97فیصد ہے، صوبہ سندھ کی شہری آبادی میں دیہات کی نسبت اضافہ ہوا ہے