اسلام آباد:(ملت آن لائن) توہینِ مذہب کے الزام میں سزائے موت کی منتظر مسیحی خاتون آسیہ بی بی کی سپریم کوٹ سے رہائی کے بعد ان کے وکیل ملک چھوڑ کر چلے گئے۔
فرانسیسی خبر رساں اداے اے ایف پی کے مطابق آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک کو آسیہ بی بی کا کیس لڑنے اور انہیں رہائی دلوانے کے بعد جان سے مار دینے کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔
یورپ روانگی سے قبل ایئرپورٹ پر اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے 62 سالہ وکیل کا کہنا تھا کہ ’اس صورتحال میں میرا پاکستان میں رہنا نا ممکن ہے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے آسیہ بی بی کے لیے مزید قانونی جنگ لڑنی ہے اور ایسے میں ان کا زندہ رہنا بہت ضروری ہے۔
جب سیف الملوک سے مذہبی جماعتوں کے شور شرابے کے بارے میں بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ ’یہ حالات بدقسمت ضرور ہیں لیکن غیر متوقع نہیں ہیں‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں دکھ کی بات ہماری حکومت کا ردِ عمل ہے جو ملک کی سب سے بڑی عدالت کے حکم کی تعمیل میں ناکام ہوئی، تاہم انصاف کے لیے جدوجہد جاری رہنی چاہیے۔
آسیہ بی بی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کی موکلہ قید میں رہیں یا پھر زندگی کو لاحق خطرات میں آزاد رہیں، ان کی زندگی اپیل کا فیصلہ آنے تک ایک جیسی ہی رہے گی۔