خبرنامہ پاکستان

جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی گئی ہے

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ معاشرے سے بد عنوانی کے خاتمے کی ضروریات کوپورا کرنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی گئی ہے ،نیب بد عنوانی کی روک تھام کے لئے آگاہی پیدا کرنے کے لئے اقدامات کررہاہے ۔ وہ جمعہ کویہاں نیب کی فرانزک سائنس لیبارٹری کی کارکردگی کے متعلق جائزہ اجلاس کے بعد افسران سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ نیب نے فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جس میں جدید سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ اس لیبارٹری کے قیام کا مقصد بد عنوانی کے ناسور کی روک تھام کے لئے ضروریات کو پورا کرناہے۔ انہوں نے کہاکہ نیب ملک سے بد عنوانی کے خاتمے اور قوم کو بد عنوانی سے بچانے کے لئے بلا امتیاز زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیب میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا گیا ہے تاکہ شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریوں اور انویسٹیگیشنز کو نمٹانے کے لئے تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹر مل کر کام کریں ۔ انہوں نے کہاکہ بد عنوانی ایسی لعنت ہے جس کے معاشرے پر بہت زیادہ برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تاریخی لحاظ سے یہ ثابت ہوتاہے کہ ان قوموں نے ترقی کی جنہوں نے اپنے معاشر ے سے بد عنوانی اور ناانصافی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا۔ اسی تناظر میں اگر ہم پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنانا چاہتے ہیں تو یہ صرف اس صورت میں ممکن ہو سکتاہے کہ ہم اپنے معاشرے سے بد عنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں اور بد عنوانی کے خلاف زیر وٹالرنس پر عمل کریں ۔ انہوں نے کہاکہ نیب لوگوں کوبد عنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کی کوشش کررہاہے۔ یہ حوصلہ افزاء ہے کہ نظم و نسق کے تناظر میں انسداد بد عنوانی کو ترقیاتی ایجنڈے کا حصہ بنایا گیا ہے ۔ بد عنوانی کی روک تھام کے حوالے سے تجربے سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ بد عنوانی کا صرف قانون پر عملدرآمد سے خاتمہ نیہں کیاجاسکتا اس کے لئے آگاہی ، تدارک اور قانون پر عملدرآمد سہ جاتی پالیسی کے ساتھ ساتھ مربوط اور اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں کو بد عنوانی کے برے اثرات سے آگاہی ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا اس ملک میں مؤثر کردار ادا کررہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ فرانزک سائنس لیبارٹری کے فعال ہونے سے تفتیشی افسران کو بد عنوانی کے مقدمات میں تفتیش میں مدد ملے گی اور نیب کی کارکردگی میں بہتری آئے گی ۔ انہوں نے کہاکہ نیب کی فرانزک سائنس لیبارٹری اسلام آبادمیں قائم کی گئی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک ،فنگر فرانزک ،سوالیہ دستاویزات کے تجزیئے کی سہولت موجود ہے ۔انہوں نے کہاکہ فرانزک سائنس لیبارٹری کے قیام سے موبائل فون ، کمپیوٹر اور نیٹ ورک سمیت الیکٹرانک ڈیوائسز کے دستاویزی معلومات حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور انہیں محفوظ بنایاجاسکے گا جس سے ہاتھ سے لکھائی کے سوالات ، لکھے ہوئے سکرپٹ کی شناخت اور پرنٹڈ دستاویزات کی ملکیت معلوم کی جاسکے گی۔ صفحات پر اضافی تحریر ، اوور رائیٹنگ کا جائزہ لیاجاسکے گا جبکہ فنگر پرنٹ کے سوالات سے موازنہ اور دوسری شناخت کا مقصد پورا کیا جاسکے گا۔ چیئرمین نیب نے کہاکہ فرانزک سائنس لیبارٹری ہماری پیشہ وارانہ ضروریات کو پورکر رہی ہے اور اب ماہرانہ ثبوت فراہم کرنے کے لئے جدید آلات سے آراستہ کی گئی ہے ۔اس شعبہ میں بنیادی قابلیت رکھنے والے افسران کو نیب میں تعینات کیا گیا ہے۔ ان افسران کو اے ایف پی، یو این او ڈی سی ، آئی سی پی پولیس ، پی ایف ایف اے لاہور اور ایف آئی اے میں متعدد ٹریننگ کورس کروائے گئے ہیں۔