اسلام آباد: (ملت آن لائن) وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ پوری قوم نےمل کرمعاشی جہاد شروع کرنا ہے، انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، جذباتی تقریروں سے کشکول توڑے جاسکتے تواب تک بہت ٹوٹ چکے ہوتے، اس کے لئے عملی اقدامات کرناہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا معیشت پربات ن لیگ کےمنہ سےاچھی نہیں لگتی، پاکستان کو35ارب ڈالرتجارتی خسارے کا سامنا ہے، خساروں کے باعث روپے کی قدرمیں کمی ہوئی اور بجٹ خسارہ ن لیگ کےدورہ حکومت کے اختتام تک 6.6 فیصد ہوگیا۔
اسدعمر کا کہنا تھا کہ ہم نے بیک وقت آئی ایم ایف اوردوست ممالک سے رابطہ کیا، پارلیمنٹ میں تمام معاملات سے آگاہ کیا، آئی ایم ایف کے وفد کو جلد پاکستان بلایا اور دوست ممالک کے سامنے صورتحال اور اصلاحاتی ایجنڈا رکھا۔
وزیرخزانہ نے سعودی پیکج کے حوالے سے کہا سعودی عرب نے موخرادائیگیوں کی سہولت 3 سال کیلئے دی ہے، ہر سال تین ارب ڈالر کا تیل پاکستان کو ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پریشان نہیں ہونا چاہیے، مارکیٹ اوپرنیچے ہوتی رہتی ہے، گزشتہ12دن میں اسٹاک مارکیٹ میں5ہزارپوائنٹس اضافہ ہوا اور کاروباری حجم17ماہ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا ہے۔
اسدعمر نے کہا ہم دوست ممالک کو اعتماد میں لے رہے ہیں، سعودی عرب کیساتھ پہلے دورے میں 3ارب ارب ڈالر پر ایم او یو دستخط کیا، 3 سال کیلئے 9 ارب ڈالر کے معاہدے ہوئے، ہم یہ کوشش کررہے کہ ایک ذرائع پر زیادہ توجہ نہ دیں۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، آئی ایم ایف سے کہا ہم آپ سےبیل آؤٹ لیتے ہیں یانہیں ابھی فیصلہ نہیں ہوا، اپوزیشن والے کہتے ہیں ہماری بھی خواہش ہے یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، دوست ممالک کے سامنےمعیشت کی صورتحال رکھی ہے۔
انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا
انھوں نے مزید کہا خسارے کے باعث ٹیکس میں اضافہ ہوا اور بیرون ممالک قرضے لینے پڑے، غریبوں کے مسائل حل کر رہے ہیں،ان پر بوجھ نہیں ڈال رہے، سپلیمنٹری بجٹ میں امیروں پر ٹیکس بڑھائےغریبوں کو ریلیف دیا۔
اسدعمر نے بتایا چین کا دورہ کرنےجارہےہیں، ہمارا ہدف پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی لاناہے، پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی کیساتھ پاک چین تجارتی خسارے میں کمی لانا ہے، چین بھی اس معاملے پر ہمارے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا چینی کمپنیوں کیساتھ شراکت پیدا کرنے کی کوشش کررہےہیں، کوشش کر رہے ہیں، چینی مصنوعات کیساتھ پاکستانی مصنوعات بھی جائیں۔
نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرکے کشکول توڑا جا سکتا ہے
انھوں نے مزید کہا بیل آؤٹ کے بغیر معاشی بحران سےنہیں نکل سکتے، پیپلزپارٹی اورن لیگ سے بھی تجاویز لیں گے، کشکول سب توڑنا چاہتے ہیں، جذباتی تقریروں سے کچھ نہیں ہوگا، جذباتی تقریروں سے کشکول توڑے جا سکتے تو اب تک بہت ٹوٹ چکے ہوتے، اس کے لئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نوجوانوں کیلئے روزگاربھی اس وقت بڑا چیلنج ہے، نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرکے کشکول توڑا جا سکتا ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کسانوں کیلئے ٹیوب ویل پر بجلی کی قیمت آدھی کریں گے ، صرف ایس ایم سی سیکٹر سے 5 سال میں 20 لاکھ نوکریاں ملیں گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چین معاشی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مکمل طور پر مدد کررہا ہے ، سی پیک کو ہم نے اگلے مرحلے میں لے کر جانا ہے ، سی پیک کا بڑا مقصد پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی لانا ہے۔
اسدعمر نے کہا پوری قوم نے مل کر معاشی جہاد شروع کرنا ہے، احسن اقبال کی تجاویز کو سنجیدہ لیتا ہوں ،سب سے مشاورت کریں گے۔