خبرنامہ پاکستان

جسٹس (ر) جاوید اقبال کا ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) جسٹس جاوید اقبال نے ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن میں ذمہ داروں کا تعین کیا گیا ہے اور رپورٹ کسی الماری میں پڑی ہو گی۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ دیتے ہوئے جسٹس جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ پر 6 ماہ کام کیا اور اس میں تمام ذمہ داروں کا تعین کر لیا تھا لیکن اس وقت کے آرمی چیف کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا، کمیشن نے اپنی رپورٹ میں جو سفارشات پیش کی تھیں اگر ان پر عمل درآمد ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے اور نئے ادارے بنانے کی ضرورت نہ پڑتی۔ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کسی الماری میں پڑی ہوگی، کمیشن کی تفصیلات پر بات نہیں کر سکتا لیکن اسے منظر عام پر لانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ میری بیٹی نے مجھ سے پوچھا کہ اسامہ بن لادن ایبٹ آباد میں تھے یا نہیں، میں نے کہا کہ اگر یہ بتا دوں تو پیچھے رہ کیا جاتا ہے۔