خبرنامہ پاکستان

جس حکومت کو مینڈیٹ ملتا ہے، اسے الجھا دیا جاتا ہے: وزیر اعظم

مظفر آباد: ملت آن لائن) نیلم جہلم منصوبے کی سرنگیں مکمل ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ چھوڑ کر جانیوالے ہی احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ جانتے ہیں ملک کو کس نے تباہ کیا، روز گالیاں دینا، الزام تراشی کرنا مخالفین کا شیوہ بن چکا ہے مگر لوگ گالیوں اور الزام تراشیوں سے تنگ آ چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے مخالفین کو مخاطب کرکے کہا کہ اگر آپ مجبور ہیں تو بدزبانی کا شوق پورا کر لیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ نیلم جہلم منصوبے میں بہت سی مشکلات تھیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا پاکستان کی ترقی کسی کو عزیز نہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ قوم کو لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں دیکھ کر دکھ ہوتا ہے، پاکستان میں بجلی مہنگی پیدا ہو رہی ہے، بجلی کے بغیر زندہ رہنا ممکن نہیں، قوم آج دوبارہ بولنے والوں سے حساب لے سکتی ہے، ہم نے کسی کی گندی باتوں کا جواب نہیں دیا، ہم نے آپ کی گالیاں سنی ہیں، گالیاں دیں نہیں، آپ دعوے بڑے کرتے ہیں، الیکشن ہار جاتے ہیں، کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر کے نہ بیٹھیں ورنہ بچیں گے نہیں۔ وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ 2018ء میں شیر بند آنکھوں والے کبوتر اٹھا کر لے جائے گا، دیکھیں 2012ء میں ملک کہاں تھا اور آج کہاں ہے؟ آج پاکستان بدل رہا ہے اور یہاں انقلاب آ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج دہشتگردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے، احتجاج کرنیوالے کس منہ سے باتیں کرتے ہیں؟ قوم حساب مانگ سکتی ہے، اگلے سال دس ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں آ جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم کام نہ کرتے تو منصوبے نہ بنتے، بجلی کے ایسے کارخانے بھی ہیں جہاں 24 فی روپے یونٹ کے حساب سے بجلی بنتی ہے، اتنی مہنگی بجلی خریدے گا کون؟ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ دھاندلی کے الزامات لگانے والوں کو منہ کی کھانا پڑی، دھرنوں نے ملکی ترقی کا پہیہ روک دیا، ہم ملک کو روشنیوں کی طرف لے جا رہے ہیں مگر آپ پاکستان کو اندھیروں میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔ نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ جس حکومت کو مینڈیٹ ملتا ہے، اسے دوسرے مسائل میں الجھا دیا جاتا ہے، 4 سال ہو گئے، بتائیں ہمارا ایک بھی سکینڈل آیا؟