خبرنامہ پاکستان

جماعت اسلامی کا 30 اکتوبر کو لاہور میں کرپشن کے خلاف مارچ کرنے کا اعلان

لاہور(ملت + آئی این پی) سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے 30 اکتوبر کو لاہور میں کرپشن کے خلاف مارچ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پا نامہ پیپر لیکس ، جوڈیشل کمیشن ، ٹی اوآرز ، کرپشن کے خاتمہ کے سلسلہ میں جماعت اسلامی اور اسلامک لائرز موومنٹ کے زیراہتمام 26 اکتوبر کو لاہور میں جیورسٹ کانفرنس ہوگی جس کی صدارت امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کریں گے۔وہ لاہور پر یس کلب میں ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، امیر العظیم ، ذکر اللہ مجاہد ، ضیاء4 الدین انصاری ایڈووکیٹ اور قیصر شریف کے ہمراہ پر یس کانفر نس سے خطاب کر رہے تھے لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک میں بحران کے ذمہ دار نوازشریف اور ان کی ٹیم ہے جنہوں نے ہر معاملے کو مذاق سمجھا‘ آج حکمرانوں کے ہاتھوں کے طوطے اڑے ہوئے ہیں اور انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ عوام کو کس طرح مطمئن کریں۔حالات کی درستگی کی کنجی وزیراعظم کے پاس ہے وہ ہمت کریں ، عدالتی کمیشن تشکیل دے دیں ،تمام بحرانوں کا حل نکل آئے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں ٹی او آرز طے ہو گئے تھے۔ وزیراعظم نے دو مرتبہ قوم سے اور پارلیمنٹ میں خطاب کیا لیکن حکومت کی بد نیتی کی وجہ سے نتیجہ صفر رہا۔ انہوں نے کہاکہ 26 اکتوبر کی جیورسٹ کانفرنس کی روشنی میں ہم سپریم کورٹ اور پانامہ پیپر لیکس کے حوالے سے فاضل بنچ کے سامنے موقف رکھیں گے۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ چیف جسٹس جانتے ہیں کہ حکمرانوں نے اداروں کو مفلوج کر دیا ہے۔ قوم عدلیہ سے انصاف کی توقع رکھتی ہے اور وہاں سے ایسا فیصلہ آئے گا جو عوام کے لیے باعث اطمینان ہوگا۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ اپوزیشن کا کرپشن کے خاتمہ پر اصولی اتفاق ہے لیکن جمہوری قوتیں ایسا طرز عمل ہر گز اختیار نہ کریں کہ جس سے آئین ، آزاد عدلیہ اور جیوری عمل کے دروازے بند ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ لیاقت بلوچ نے کہاکہ پانامہ پیپر لیکس ، جوڈیشل کمیشن ، ٹی اوآرز ، کرپشن کے خاتمہ کے سلسلہ میں جماعت اسلامی اور اسلامک لائرز موومنٹ کے زیراہتمام 26 اکتوبر کو لاہور میں جیورسٹ کانفرنس ہوگی جس کی صدارت امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کریں گے۔ اس کانفرنس میں ملک کے ممتاز قانون دان ، آئینی ماہرین شریک ہوں گے۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی 30 اکتوبر کو لاہور میں کرپشن کے خلاف مارچ کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان 73 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں میں جکڑا ہواہے، ملکی بنکوں اور اداروں کے قرضے بھی ہزاروں ارب روپے ہیں۔ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں سے آئندہ دو سالوں میں یہ قرضے 90 ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں جس کی ادائیگی عملاً ناممکن ہو جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ملک تیزی سے دیوالیہ ہورہاہے۔ وزیر خزانہ خود انجینئرڈ کہانیاں لوگوں کو سنا رہے ہیں۔ حالانکہ ملک مالی طور پر تباہی کے کنارے پہنچ چکاہے۔ بیرونی قرضوں کی سود کی قسط جمع کرانے کے لیے مزید قرضہ لینا پڑتا ہے اس صورتحال میں حکومت عوام کو سب اچھا کا لولی پاپ دے کر گمراہ کر رہی ہے۔