خبرنامہ پاکستان

جنسی ہراسانی کا الزام: علی ظفر کا قانونی نوٹس میشا شفیع کو موصول

جنسی ہراسانی کا الزام: علی ظفر کا قانونی نوٹس میشا شفیع کو موصول

لاہور:(ملت آن لائن) معروف گلوکار و اداکار علی ظفر کی جانب سے جنسی ہراساں کیے جانے کے الزام کے بعد میشا شفیع کو بھیجا گیا قانونی نوٹس گلوکارہ کی لیگل ٹیم کو موصول ہوگیا۔ علی ظفر نے میشا شفیع سے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹوئٹر پر ان پر جنسی ہراساں کرنے کا جو الزام عائد کیا گیا ہے، اسے ڈیلیٹ کیا جائے۔ قانونی نوٹس کے متن کے مطابق میشا شفیع نے 19 اپریل کو سوشل میڈیا پر اپنی جس ٹوئیٹ میں الزام عائد کیا تھا، اسے 14 روز کے اندر ڈیلیٹ کر کے علی ظفر سے معافی مانگیں، دوسری صورت میں گلوگارہ کو 100 کروڑ (ایک ارب) روپے تک ہرجانہ ادا کرنا ہوگا۔ علی ظفر کے سینئر وکلاء کے پینل کی جانب سے بھیجے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ ‘ان کے موکل پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا بے بنیاد الزام لگایا گیا، یہ ٹوئیٹ ایک سازش کے تحت کی گئی جس کا میشا شفیع کو ہی پتہ ہوگا’۔ مزید کہا گیا کہ ‘میشا شفیع کا یہ اقدام ہتک عزت کی زد میں آتا ہے، اگر گلوکارہ نے معافی نہ مانگی تو ہتک عزت آرڈیننس کے تحت کارروائی کی جائے گی’۔ واضح رہے کہ علی ظفر کے وکلاء کے پینل میں علی سبطین فضلی، خواجہ احمد طارق رحیم، بیرسٹر اشنام احمد خان اور رانا انتظار حسین شامل ہیں۔ دوسری جانب میشا شفیع کے وکیل احمد پنسوتا نے نوٹس موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ‘نوٹس کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی’۔ احمد پنسوتا کا مزید کہنا تھا کہ ‘علی ظفر کا نوٹس جھوٹ پر مبنی ہے جبکہ میشا کی جانب سے ان پر لگائے گئے جنسی ہراسانی کے تمام الزامات سچ ہیں’۔ یاد رہے کہ کچھ روز قبل میشا شفیع نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں علی ظفر پر ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا جس کی گلوکار نے تردید کردی تھی۔