خبرنامہ پاکستان

جنوری 2013 سے دسمبر 2015 تک ایک لاکھ سات ہزار ملین کیوبک فٹ گیس چوری ہوئی

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران پارلیمانی سیکرٹری برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل شہزادی عمر زادی ٹوانہ نے انکشاف کیا کہ جنوری 2013 سے دسمبر 2015 تک ملک میں ایک لاکھ سات ہزار ملین کیوبک فٹ گیس چوری ہوئی ہے‘ سب سے زیادہ گیس چوری خیبرپختونخوا میں ہوئی ہے جس کی مقدار 44975 ملین کیوبک فٹ ہے‘ حکومت نے گیس چوری رپ قابو پانے کے لئے اقدامات کئے ہیں‘ 2014 میں اس پر آرڈیننس لایا گیا تھا اور اس پر اقدامات کئے گئے ہیں‘ مالی سال 2014-15 میں پٹرولیم مصنوعات میں ملاوٹ کے چار کیسز رجسٹرڈ کئے گئے اور ملوث کمپنیوں کو اس پر لاکھوں روپے جرمانے بھی کئے گئے‘ اوگرا نے چار اداروں کو اظہار وجوہ کے نوٹسز بھی جاری کئے‘ موجودہ دور حکومت میں گیس کے 66 ذخائر دریافت کئے گئے اور تیل و گیس کی دریافت کے موجودہ دور میں سات کمپنیوں کو دریافت کے لائسنس جاری کئے گئے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اراکین کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہا کہ ڈیولوشن والے ادارے کے ملازمین بھی صوبوں کو جاتے ہیں جبکہ سنٹر فار ایپلائیڈ مالیکیولز بائیولوجی کا ادارہ پنجاب یونیورسٹی کو دیا گیا تھا جو کہ لیب تھی وائس چانسلر یا ریکٹر کی تعیناتی یونیورسٹی بورڈ کرتا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل شہزادی عمر زادی ٹوانہ نے بتایا کہ موجودہ دور حکومت میں 66 گیس کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں اور ایک لاکھ سے زائد بیرل کی تیل کی پیداوار ہوئی ہے۔ تیل اور گیس 2.5 فیصد ایف بی آر کے پاس ہوتی ہے اور 30 ہزار ڈالرز ہر ضلع کے ڈی سی او کے اکاؤنٹ میں جاتا ہے گیس اور تیل کی رائلٹی براہ راست صوبوں کو جاتی ہے اور ضلعوں کو بھی ایک مخصوص رقم دی جاتی ہے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے ایک آرڈیننس 2013 میں لایا گیا تھا۔ حکومت نے اس معاملے کو حل کرنے کیلئے ذیلی کمیٹی قائم کی تھی اور وہاں اس پر گفتگو ہوئی ڈاکٹر عارف علوی کی سربراہی میں ایک اور ذیلی کمیٹی بنائی گئی ہے جو سفارشات مرتب کریں گے۔ وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا کہ انتخابات اصلاحات کی ذیلی کمیٹی بہت سے معاملات کا جائزہ لے رہی ہے اور بہت جلد کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائیگی۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور نے کہا کہ چار سو الیکٹرانک ووٹنگ مشینز خریدی جارہی ہیں اور پورے الیکشنکیلئے تین لاکھ مشینیں درکار ہوں گی جس پر بہت زیادہ لاگت آئے گی جو ممکن نہیں ہے۔ وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا کہ پاکستان میں پیپر بیلٹ والی مشین لائی جائیگی جو کہ بھارت میں نہیں ہے اور الیکشن کمیشن سب سے پہلے چار سو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا ٹینڈر جاری کیا جائے گا۔ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ وزیراعظم کو الیکٹرانک مشین کی سمری ارسال کردی گئی پارلیمانی سیکرٹری برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل شہزادی عمرزادی ٹوانہ نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات میں ملاوٹ کے چار مقدمات درج کئے گئے ہیں جس میں بائیکو آئل پاکستان لمیٹڈ ان مقدمات پر پانچ لاکھ ‘ پاکستان ریفائنری لمیٹڈ پر دس لاکھ روپے‘ ہیسکول پٹرولیم لمیٹڈ بیس لاکھ روپے اور پاکستان سٹیٹ آئل پر ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا جو متعلقہ کمپنیوں کی طرف سے جمع کروا دیئے گئے اور پی ایس او پر ایک لاکھ جرمانہ ملاوٹ کی مقدار میں کمی تھی ج کی وجہ سے ان پر کم جرمانہ کیا گیا۔ گیس کی چوری روکنے اور وصولیوں کا بل 2016 مشترکہ اجلاس سے منظور کیا گیا ہے اور اب گیس چوری کی روک تھام اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائیگی اور قانون کی عدم موجودگی میں گیس کمپنی ان چوروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرسکتی تھی مگر اب قانون بن گیا ہے اور اب گیس چوری کو روکا جائے گا۔ خیبرپختونخوا نے گیس چوری کو روکنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے وزیراعلیٰ کے پی کے نے وزارت کو لکھا ہے امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے گیس چوری پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔ اس وقت ملک میں گیس کی تلاش کیلئے 24کمپنیوں کو لائسنس جاری کئے گئے ہیں وزیر مملکت برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال نے ایوان کو آگاہ کیا کہ کمپنیوں کو لائسنس جاری کرنے کے لئے ان کیف نانشل بڈ اور ان کی مجموعی کارکردگی کو دیکھا جاتا ہے اور تبھی ان کو لائسنس سمیت بلاک دیئے جاتے ہیں اور جن کمپنیوں کو لائسنس دیئے جاتے ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ تین سال میں وہاں دریافت کریں اور ان کمپنیوں کو دریافتوں کیلئے بارود کی ضرورت ہوتی ہے اور بارود کی اجازت ملنے کے بعد ہی کمپنی اپنا کام شروع کرتی ہے کمپنیوں کے لائسنس معطل کرنے کیلئے 18کمپنیوں کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل شہزادی عمر زادی ٹوانہ نے کہا کہ 83 فیصد تیل درآمد کیا جارہا ہے اور 17فیصد گھریلو پیداوار کا تیل استعمال کیا جاتا ہے۔ (ن غ/ع ح)