خبرنامہ پاکستان

جوڈیشل مارشل لا، ہاشمی کی بات میں صداقت نہیں، عاصمہ

ممتاز قانون دان

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق صدر عاصمہ جہانگیرنے کہا ہے کہ جوڈیشل مارشل لا کے حوالے سے مخدوم جاوید ہاشمی کی بات میں صداقت نہیں ہے۔ اس وقت کی عدلیہ میں ایک بھی جج ایسا نہیں ہے جو جوڈیشل مارشل لا کا حامی یا آمریت کو سپورٹ کرنیوالا ہو۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ جاوید ہاشمی کی یہ بات قطعی حقیقت نہیں ہے کہ عمران خان کے 2014ء کے دھرنے کے وقت چیف جسٹس ناصرالملک نے چھٹیاں منسوخ کر دی تھیں اور تمام ججوں کو اسلام آباد رجسٹری پر بلا لیا گیا تھا، انھوں نے کہا کہ حقیقت صرف یہ ہے کہ چیف جسٹس ناصرالملک نے تمام ججوں کو بلا کر یہ کہا تھا کہ جو درخواستیں دائر ہونی ہیں ان کی سماعت کی جائے۔ سابق چیف جسٹس ناصرالملک نے کسی ایک جج کی بھی چھٹی منسوخ نہیں کی، اگرچہ سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ سے میری بنتی ہی نہیں تھی لیکن میں پورے یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ اگر مارشل لاء آ جاتا تو وہ استعفی دے کرگھر چلے جاتے، چیف جسٹس ناصرالملک کسی کا دبائو نہیں لیتے تھے ان کے بارے میں مشہور تھا کہ وہ انگریز جج تھے، افتخار چوہدری اور ناصر الملک میں بہت فرق تھا۔