خبرنامہ پاکستان

جے آئی ٹی کو متنازعہ نہیں بنایا، مسلم لیگ نون

اسلام آباد: ( ملت آن لائن) مسلم لیگ نون کے رہنماء طارق فضل چودھری اور مشاہد اللہ نے شہر اقتدار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے آئی ٹی اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف پر دل کھول کر تنقید کی۔ طارق فضل چودھری نے کہا کہ اعتراضات کے باوجود حسین نواز جے آئی ٹی میں پیش ہوئے، حسین نواز کی تصویر لیک کرنا لمحہ فکریہ ہے، رول آف لاء کا احترام کرتے ہیں، وٹس ایپ کال کا معاملہ سینئر صحافی نے اٹھایا۔ سینیٹر مشاہد اللہ بولے، وزیر اعظم کے بیٹے عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں، ایسی مثال ماضی میں نہیں ملے گی، حسین نواز کی تصویر کا ایک اور پہلو بھی ہے، حسین نواز کی تصویر سے واضح ہے کہ لیک کرنے والے کیا کرنا چاہتے ہیں۔ مشاہد اللہ کا مزید کہنا تھا کہ حسین نواز کی تصویر کا ایک اور پہلو بھی ہے، حسین نواز کی تصویر سے واضح ہے کہ لیک کرنے والے کیا کرنا چاہتے ہیں، یہ خبر بھی نکالی گئی کہ حسین نواز کی طبیعت خراب ہو گئی ہے، وہاں ایمبولینس کیوں بلوائی گئی؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ کے پی میں دو سال سے احتساب کا ادارہ بند ہے، کے پی میں وزیر کرپشن کرتے پکڑے گئے، کسی نے نہیں پوچھا، کرپشن اور ترقی ساتھ نہیں چل سکتے، کرپشن کی وجہ سے کراچی اور لاڑکانہ کا حال دیکھ لیں، آج تک سندھ میں کسی وزیر کو جے آئی ٹی میں پیش نہیں کیا گیا۔ سینیٹر مشاہد اللہ نے مزید کہا کہ انصاف وہ ہوتا ہے جو نظر آئے، ہمیں سپریم کورٹ سے انصاف کی پوری امید ہے، کوئی ایک وزیر اعظم بتائیں جس نے اپنے بچوں کو ایسے پیش کیا ہو؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کی اپنی آف شور کمپنیاں نکل آئیں، آپ باقی 448 افراد کے خلاف مدعی کیوں نہ بنے؟ حدیبیہ کیس میں ماضی میں بھی کچھ نہیں نکلا، کبھی کہہ رہے ہیں فلاں پیپر پر دستخط کر دو، کبھی کہتے ہیں وعدہ معاف گواہ بن جاؤ، وعدہ معاف گواہ تب بنوائے جاتے ہیں جب کوئی ثبوت نہ ہو۔ سینیٹر مشاہد اللہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف ترقی کی علامت بن چکے ہیں، ملک کی ترقی کے بارے میں ساری دنیا تو غلط نہیں کہہ رہی، سندھ کی حکمران جماعت سے پوچھا جائے گا کہ آپ نے سندھ کے ساتھ کیا کیا؟ سندھ اور خیبر پختونخوا نے ایک میگا واٹ بجلی پیدا نہیں کی، عمران خان جیسا لیڈر ہے ویسے ہی لوگ اردگرد اکٹھے کئے ہوئے ہیں، کپتان صاحب یہ کرکٹ میچ نہیں سیاست ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ حسین نواز ہی تھے جو 3 ماہ سول لائنز تھانے میں رہے، آپ تصور کریں اگر ایک دن بنی گالہ چھن گیا تو آپ کا کیا ہو گا؟ مشاہد اللہ نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی کو سپریم کورٹ کا کور حاصل ہے، وزیر اعظم نے لکھ دیا تھا کہ تمام ادارے جے آئی ٹی سے تعاون کریں گے، کسی اور کی حکومت ہوتی تو بہت کچھ ہو جاتا، نواز شریف نے ملک کی جمہوریت کے لئے تکلیفیں اٹھائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حسین نواز نے کیا قصور کیا ہے؟ واحد جے آئی ٹی ہے جس کی ایف آئی آر نہیں، عمران نے اداروں پر جھوٹے الزامات لگائے، ان سے نہیں پوچھا جا رہا، کسی کے ذہن میں انتقام ہے تو نکال دیں، انتقام کو ذہن سے نکالیں گے تو ملک آگے چلے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جے آئی ٹی پر ہمارا اعتراض برقرار ہے، جے آئی ٹی پر ہم نے تحریری اعتراض کیا ہے، جو آدمی حدیبیہ پیپر میں تحقیقات کر چکا وہ دوبارہ نہیں کر سکتا۔