خبرنامہ پاکستان

جے آئی ٹی رپورٹ چیلنج کی جاسکتی ہے: عاصمہ جہانگیر

لاہور(ملت آن لائن) سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیرنے کہا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی ) سپریم کورٹ نہیں، تحقیقاتی ٹیم ہے جس کی رپورٹ پر کوئی بھی اعتراض اٹھا سکتا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیرنے کہا کہ عدالتی بیلف بھی ہائیکورٹ کا پابند ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب وکیل کسی بھی مسئلے پر دلائل دیتے ہیں تو ہر پہلو سامنے آجاتا ہے۔

ایک سوال پر عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ اگر کام میڈیا نے کرنا ہے تو سپریم کورٹ کو بند کردیں۔ اگر فیصلے سٹرکوں پر ہونے ہیں تو پھر انصاف کے اداروں کا مقصد ختم ہو جاتا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ممکن نہیں کہ ایک پارٹی ہاتھ کھول کر نوچے اور دوسری ہاتھ باندھ کر کام کرے۔
لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیرنے کہا کہ عدالتی بیلف بھی ہائیکورٹ کا پابند ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب وکیل کسی بھی مسئلے پر دلائل دیتے ہیں تو ہر پہلو سامنے آجاتا ہے۔

ایک سوال پر عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ اگر کام میڈیا نے کرنا ہے تو سپریم کورٹ کو بند کردیں۔ اگر فیصلے سٹرکوں پر ہونے ہیں تو پھر انصاف کے اداروں کا مقصد ختم ہو جاتا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ممکن نہیں کہ ایک پارٹی ہاتھ کھول کر نوچے اور دوسری ہاتھ باندھ کر کام کرے۔