خبرنامہ پاکستان

حریت رہنماؤں کو 2 سالہ نظربندی کے بعد گھر سے نکلنے کی مشروط اجازت

حریت رہنماؤں کو 2 سالہ نظربندی کے بعد گھر سے نکلنے کی مشروط اجازت

سری نگر:(ملت آن لائن) قابض بھارتی پولیس نے حریت رہنماؤں کی 2 سالہ نظر بندی کے بعد شرائط پر گھر سے باہر نکلنے کی اجازت دے دی۔ کشمیری میڈیا کے مطابق مشترکہ مزاحمتی قیادت کے بزرگ رہنما سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کی نظر بندی قابض پولیس نے ختم کردی اور انہیں گھر سے باہر نکلنے کی مشروط اجازت دے دی۔ مقبوضہ کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ حریت رہنما اپنی سیاسی اور سماجی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں گے تاہم اُن پر ریاست کے خلاف تقریر اور امن و امان کو نقصان پہنچانے کی پابندی ہوگی۔ قابض پولیس کی جانب سے حریت قیادت کی نظربندی ختم کرنے کا فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب وادی بھر میں قابض فورسز اور کٹھ پتلی حکومت کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ کشمیری میڈیا کے مطابق حکومت مخالف جذبات میں کمی لانے کے لئے قابض فورسز کی جانب سے حریت قیادت کی نظربندی ختم کی گئی ہے۔ حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا اپنے حالیہ بیان میں کہنا تھا کہ نئی دلی کو شاید مقبوضہ کشمیر کے زمینی حقائق کا انداز ہوگیا ہے اور حریت قیادت کی ملاقات کرانے سے لگتا ہے کہ وہ امتحان لینا چاہتے ہیں۔