خبرنامہ پاکستان

سرکاری وکلا نے طوطا اور مینا کی کہانی سنائی،سراج الحق

اسلام آباد:(ملت+آئی این پی )امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں سرکاری وکلا نے آج طوطا اور مینا کی کہانی سنائی،کیس کے دوران وکلا کی تبدیلی سے حکومتی بوکھلاہٹ ظاہرہو رہی ہے،نواز شریف نے تین بار اپنے خاندان کو احتساب کیلئے پیش کرنے کا اعلان کیا،اگر اپنے احتساب میں مخلص ہو تے تونواز شریف اپنے آپ کو بیگناہ ثابت کرنے کیلئے متفقہ ٹی او آرز بناتے،نواز شریف نے قوم کے سات ماہ ضائع کیے،ایسا کمیشن بنایا جائے جو انکوائری بھی کرے، ٹرائل بھی کرے اور سپریم کورٹ اس کی نگرانی کرے،نیب، ایف بی آر سمیت تمام ادارے کمیشن کی معاونت کریں، ورنہ کیا پتہ چلے گا کہ جمع کرائی گئی دستاویزات درست ہیں یا نہیں؟تحریک احتساب اب یا کبھی نہیں والی پوزیشن پر ہے،احتساب صرف موجودہ حکومت کا نہیں بلکہ سابقہ حکومتوں کا بھی احتساب ہو،وہ منگل کو یہاں میاں اسلم کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ نیب کی ذمہ داری ہے کہ پانامہ کیس کے تمام شواہد اکھٹے کرے ،اصغر خان کیس میں اعتراف کے باوجود متعلقہ اداروں کو تحقیقات کی ہدایت کی گئی تھی،اب وقت ہے کہ احتساب اور کرپشن کیخلاف تحریک زور پکڑ چکی ہے،،تحریک احتساب اب یا کبھی نہیں والی پوزیشن پر ہے،احتساب صرف موجودہ حکومت کا نہیں بلکہ سابقہ حکومتوں کا بھی احتساب ہو ، بنکوں سے قرضے معاف کرنے والوں کا احتساب کون کرے گا،سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ قومی خزانوں کو لوٹنے والوں کو پکڑے،سپریم کورٹ کے ججز کے ریمارکس باعث اطمینان ہیں،پوری قوم کا اعتماد عدالتوں پر ہے ضرور خوشخبری ملے گی،آج کچھ لوگ کمیشن کی بجائے کچھ اور بات کررہے ہیں،سرکاری وکلا کے بیانات میں تضاد ہے،عدالتوں میں جھوٹ بولنا آرٹیکل 62 63 کیخلاف ورزی ہے،تمام سٹیک ہولڈرز سابق موقف پر قائم رہ کر کمیشن کی تشکیل پر متفق ہوں،سپریم کورٹ میں سرکاری وکلا نے آج طوطا اور مینا کی کہانی سنائی،پانامہ کیس 20 کروڑ لوگوں کو مستقبل کا معاملہ ہے،نواز شریف نے تین بار اپنے خاندان کو احتساب کیلئے پیش کرنے کا اعلان کیا،نواز شریف اپنے آپ کو بیگناہ ثابت کرنے کیلئے ٹی او آرز بناتے،نواز شریف نے قوم کے سات ماہ ضائع کیے،کیس کے دوران وکلا کی تبدیلی حکومتی بوکھلاہٹ ظاہر کررہا ہے،ایسا کمیشن بنایا جائے جو انکوائری بھی کرے، ٹرائل بھی کرے اور سپریم کورٹ اس کی نگرانیکرے،نیب، ایف بی آر سمیت تمام ادارے کمیشن کی معاونت کریں،جمع کرائی گئی دستاویزات درست ہیں یا نہیں کون پتہ چلائے گا (ع ع)