خبرنامہ پاکستان

حکومت جدید انفراسٹرکچر قائم کرنےکی کوشش کررہی ہے

اسلام آباد : (اے پی پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ماضی میں عدم سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے ملک نے اقتصادی استحکام میں کامیابی حاصل نہیں کی۔ منگل کو جنرل الیکٹرک (جی ای) کے زیر اہتمام ’’مستقبل کے پاکستان کی تعمیر‘‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک نے اقتصادی استحکام سے پہلے سیاسی استحکام کو یقینی بنایا تاہم بدقسمتی سے پاکستان اس سلسلہ میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آمریت کے ادوار میں بھی صنعتی ترقی میں بھی کوئی بڑی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کمزور انفراسٹرکچر، توانائی اور انسانی وسائل کے شعبوں میں ناکافی سرمایہ کاری بھی اقتصادی عدم استحکام کے بڑے عوامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت اقتدار میں آئی تو اس وقت ملک توانائی کے شدید بحران اور دہشت گردی کی لپیٹ سے دوچار تھا تاہم گذشتہ تین سالوں کے دوران لوڈ شیڈنگ میں خاصی کمی آئی ہے جبکہ پورے ملک میں سیکورٹی صورتحال میں بھی بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی اشاریے مثبت ہیں اور زرمبادلہ کے ذخائر دوگنے ہو گئے ہیں۔ احسن اقبال نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری گیم چینجر ثابت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اب ملک نے سرمایہ کاری کیلئے دنیا کو اپنی طرف راغب کر دیا ہے۔ وژن 2025ء کے بارے میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت پاکستان اقتصادی ترقی کیلئے جدید انفراسٹرکچر قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے خطہ کی ترقی کیلئے وسطی ایشیاء اور افغانستان کو بھی منسلک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2025ء تک پاکستان دنیا کی سرفہرست معیشتوں میں شمار ہو گا۔