خبرنامہ پاکستان

حکومت مخالف تحریک میں ’’آر ‘‘یا ’’پار‘‘ ہو جا ئیگا، عمران

لاہور/اسلام آباد (آئی این پی) تحر یک انصاف کے چےئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت مخالف احتجاجی تحریک میں ’’آر ‘‘یا ’’پار‘‘ ہو جا ئیگا اگر ہم ’’آر ‘‘ہی رہے تو عام انتخابات2018میں ہی ہوں گے اور ہم پھر اپنی پارٹی انتخابات میں کر والیں گے‘پارٹی فیصلوں اور عہدیدوں پر نامزدگی سے اختلاف کر نیوالوں کے پاس تین آپشن ہے وہ اپنی پارٹی بنالیں کسی کی پارٹی میں شامل ہوجائے یا تحر یک انصاف چھوڑ دیں کیونکہ فیصلوں کی مخالفت کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی۔ جمعہ کو تحر یک انصاف کے چےئر مین عمران خان کی پارٹی اجلاس سے خطاب کی سامنے آنیوالی ایک ویڈ یو میں تحر یک انصاف کے چےئر مین عمران خان نے کہا کہ اگر پارٹی کے لوگ آپس میں ہی لڑتے رہیں گے تو (ن) لیگ جو 30سالوں سے اقتدار میں ہے انکو ہٹانا آسان نہیں ہوگا اگر ہم نے آگے بڑھنا اور کامیاب ہونا تو ہمیں اتحاد کا مظاہرہ کر نا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں تمام فیصلے مشاور ت سے ہی ہوں گے مگر جب کوئی فیصلہ ہو جا ئیگا تو پھر اسکی پارٹی کے اندر کسی کی جانب سے مخالفت برداشت نہیں کی جائیگی اور پارٹی کی ڈسپلن کمیٹی ایسے لوگوں کیخلاف سخت ایکشن لے گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی فیصلوں سے اختلاف کر نیوالوں کے پاس تین آپشن ہے وہ اپنی پارٹی بنالیں کسی کی پارٹی میں شامل ہوجائے یا تحر یک انصاف چھوڑ دیں۔ عمران خان نے اگست میں حکومت کیخلاف جس تحر یک کا آغاز کیا جا رہا ہے اس میں ’’آر ‘‘یا ’’پار‘‘ ہو جا ئیگا اگر ہم ’’آر ‘‘ہی رہے تو عام انتخابات2018میں ہی ہوں گے اور ہم پھر اپنی پارٹی انتخابات میں کر والیں گے اور اس حوالے سے پارٹی کے الیکشن کمیشن کے انتظامات مکمل ہے اور پارٹی کی مزید ممبر سازی بھی کی جائیگی جبکہ اپنی ایک ٹیوٹ میں عمران خان نے کہا کہ کے پی کے عوام اور حکومت افغان مہاجرین کیساتھ پیار کے ساتھ پیش آئے اور انکی بھر پور مہمان نوازی کی جائے۔