خبرنامہ پاکستان

حکومت کا رپورٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

حکومت کا جے آئی ٹی کی رپورٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ان کے ہاتھ صاف ہیں، وہ یا ان کے اہل خانہ کبھی بدعنوانی میں ملوث نہیں رہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں طے کیا گیا کہ جے آئی ٹی نے فریق بن کر رپورٹ کے مندرجات لکھے، رپورٹ میں قیاس آرائیوں اور مفروضوں پر بات کی گئی۔ اس کے علاوہ رپورٹ میں وزیر اعظم اور انکے اہلخانہ کیخلاف ٹھوس شواہد نہیں پیش کئے گئے۔

اسلام آباد: (ملت آن لائن) وزیر اعظم نواز شریف کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا جس میں اہم وفاقی وزراء، آئینی و قانونی ماہرین نے شرکت کی۔ وزیر اعظم کو پانامہ کیس سے متعلق آج کی سماعت پر بریفنگ دی گئی اور سپریم کورٹ کی آئندہ سماعت کے حوالے سے لائحہ عمل پر بھی مشاورت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی کی رپورٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومت کے جے آئی ٹی کی رپورٹ پر زبردست تحفظات سامنے آئے۔ حکومت جے آئی ٹی کی رپورٹ کے خلاف پیر سے قبل عدالت سے رجوع کرے گی۔ اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا کرپشن کرنے والوں کی کبھی حوصلہ افزائی نہیں کی، جے آئی ٹی کو تمام مطلوبہ دستاویزات بھی فراہم کی گئی ہیں۔ آئینی ماہرین نے وزیر اعظم کو بتایا کہ حسن اور حسین نوازکو ٹیکس بچانے کا مرتکب قرار نہیں دیا جا سکتا۔ وزیر اعظم کے صاحبزادے کبھی سرکاری عہدے پر نہیں رہے اور بیرون ملک مقیم ہیں۔