خبرنامہ پاکستان

حکومت کی ترجیحات میں مسئلہ کشمیر شامل ہےتواس کےلیےکیا کیا، بلاول

اسلام آباد:(اے پی پی) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ترجیحات میں اگر مسئلہ کشمیر شامل ہے تو اس نے اس کے لیے کیا کیا؟ ن لیگ کے خلاف عمران خان کی حمایت کرتا ہوں۔ بلاول بھٹو نے ن لیگ کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ترجیحات میں مسئلہ کشمیر شامل ہی نہیں ہے۔ نواز شریف بھارت جا کر حریت کانفرنس کے رہنماؤں سے نہیں ملے البتہ اسٹیل ٹائیکون سے ضرور ملے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لیے پچھلے 3 سال میں آپ نے کتنی بار بات کی۔ سب کشمیر کے بارے میں بات کر رہے ہیں آپ نے ایک بیان تک نہیں دیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی ترجیحات میں کشمیر بھٹو کے وقت سے شامل ہے۔ ہم نے کشمیر کے لیے بہت قربانیاں دیں، کشمیر کے عوام نے قربانیاں دی ہیں۔ آزاد کشمیر کے انتخابات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں آزادانہ اور برابری کا ماحول ملتا ہے تو ہم الیکشن جیتیں گے۔ آزاد کشمیر انتخابات میں تشدد کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ وہاں ن لیگ کے پاس دھاندلی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور سے قبل وہاں صرف ایک یونیورسٹی تھی، آج 6 ہیں۔ آزاد کشمیر کے نوجوان تعلیم اور روزگار چاہتے ہیں۔ کوئی وجہ نہیں ہے جس کی بنیاد پر آزاد کشمیر کے عوام ن لیگ کو ووٹ دیں۔ انہوں نے تنبیہہ کی کہ آزاد کشمیر کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو وزیر اعظم 2014 کا دھرنا بھول جائیں گے۔ انہوں نے وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کرنے والے کرپشن کا شور مچاتے ہیں، یہ منافق لوگ ہیں۔ عوام ان کی کرپشن کا جواب مانگ رہی ہے۔ وزیر اعظم نے ایوان میں کہا کہ سب سے پہلے میرا احتساب ہوگا پر ابھی تک نہیں ہوا۔