خبرنامہ پاکستان

حکومت کی ریٹائرڈ جج کی قیادت میں پانامہ لیکس کی انکوائری کو مسترد کر دیا گیا:شاہ محمودقریشی

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ریٹائرڈ جج کی قیادت میں پانامہ لیکس کے حوالے سے انکوائری کمیشن کی تجویز کو اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے مسترد کر دیا، چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے اور ٹرم آف ریفرنس کو فائنل کرنے کیلئے پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جائے، حکومت نے اگر ہماری تجاویز نہ مانی اور معاملے پر اتفاق رائے نہ کیا تو پھر دھرنا دیں گے اور سڑکوں پر نکلیں گے،پانامہ لیکس میں 200 پاکستانیوں کا نام آیا ہے، ادارے کیوں خاموش ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ سوموٹو ایکشن لیں، حکومت کو شوکت خانم اور دیگر ایشوز اٹھا کر معاملے کو دبانے نہیں دیں گے۔ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے اسمبلی میں بحث کا آغاز ہوا اور اپوزیشن نے اپنا نقطہ نظر اسمبلی میں پیش کر دیا ہے، معاملہ سنجیدہ ہے، اس کو دبنے نہیں دیں گے، حکومت نے انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان کیا لیکن اپوزیشن کی تمام پارٹیوں نے ریٹائرڈ جج کی قیادت میں انکوائری کمیشن بنانے کی وزیراعظم کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے اور کمیشن کے ٹرم آف ریفرنس تشکیل دینے کیلئے پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی بنائی جائے جس پر حکومت اور اپوزیشن دونوں کو اعتماد ہو اور ایک بین الاقوامی فرانزک آڈٹ کی ماہر فرم کی خدمات لی جائیں کیونکہ یہ معاملہ ٹیکس چوری، منی لانڈرنگ کا معاملہ ہے، اس کو ٹیکنیکل لوگ ہی دیکھ سکتے ہیں، پھر تمام انکوائری کا ایک ٹائم فریم طے کیا جائے اور وقت کے اندر رپورٹ فائنل کر کے رپورٹ کو شائع کیا جائے، آئس لینڈ کے وزیراعظم استعفیٰ دے چکے ہیں، ارجنٹینا کے صدر کے خلاف تحقیقات کا آغاز ہو چکا ہے، معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے صدر اوبامہ نے بیان دیا کہ عالمی سطح پر ٹیکس اصلاحات کی ضرورت ہے، یورپ کے ممالک میں بھی تحقیقات کا آغاز ہو گیا ہے، یہاں پر شوکت خانم اور دیگر ایشوز اٹھا کر معاملے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اگر حکومت نے کمیشن نہ بنایا اور ہماری تجاویز نہ مانیں تو دھرنا ہو گا اور سڑکوں پر نکلیں گے، عمران خان کے معاملے پر قوم کا موقف عوام کے اسمبلی میں پیش کر دیا ہے، پانامہ لیکس میں 200 پاکستانیوں کا نام ہے، سٹیٹ بینک، ایف بی آر، نیب اور دیگر ادارے کیوں خاموش ہیں، الیکشن کمیشن گوشوارے چھپانے پر کیوں ایکشن نہیں لے رہے، حکومت کو اتفاق رائے کا راستہ نکالنا چاہیے ورنہ اپوزیشن لڑکوں پر نکلے گی۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ معاملے پر سوموٹو ایکشن لیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایگزٹ کے معاملے پر ایک نوٹس پر ایکشن ہو سکتا ہے اور اس معاملے پر خاموشی کیوں ہے، معاملے پر پی پی پی کے موقف کی تائید کرتے ہیں۔(اح+وخ)