خبرنامہ پاکستان

قطری شہزادہ جے آئی ٹی میں نہیں آیا؛ عمران خان

قطری شہزادہ جے آئی ٹی میں نہیں آیا؛ عمران خان
اسلام آباد:(ملت آن لائن) تحریک انصاف نے ختم نبوت حلف نامہ میں تبدیلی کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ختم نبوت کے معاملے پر پیداہونے والی صورتحال کاتفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی مرضی کے بغیر حساس ترین قانون میں ترمیم ممکن نہیں،آغاز سے اختتام تک معاملے میں گہری سازش کے آثار دکھائی دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پورے معاملے میں حکومت نام کی چیز قوم کو نظر نہیں آئی،سنگین داخلی بحران سےبچانےمیں عسکری قیادت کا کردار قابل ستائش ہے،ملک کوبحران سےنکالنےکیلئےفوری انتخابات کی راہ ہموار کی جائے۔ عمران خان نے حدیبیہ پیپرزملزکیس کی خصوصی مانیٹرنگ کی ہدایت کرتے ہوئے نیب کی کارکردگی پر عدم اطمینان اور گہری تشویش کا اظہار کردیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی منی ٹریل صرف ایک قطری خط ہے۔ لیکن سب جانتے ہیں کہ قطری اور اس کا خط سب فراڈ ہے۔ پاناما معاملے کی انکوائری کرنے والی جے آئی ٹی نے قطری شہزادے کو بلایا لیکن وہ نہیں آیا اور سیکیورٹی کا بہانہ بنا دیا لیکن اب پورٹ قاسم ڈیل کرنے کیلئے آ گیا، اس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ حمد بن جاسم کو پاکستان آنے میں کوئی مسئلہ نہیں تھا۔
اسلام آباد میں تحریک لبیک یا رسول اللہ کے دھرنے اور فیض آباد آپریشن پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارے کارکن بھی ختم نبوت کے معاملے پر احتجاج کرنا چاہتے تھے۔ اگر فوج سمجھوتہ نہ کراتی تو ملک میں بہت بڑا انتشار پیدا ہو جانا تھا۔ اگر فوج نہ آتی تو زیادہ نقصان ہوتا۔ معاہدہ ہونے پر شکرانے کے نفل ادا کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حلف نامے میں ترمیم کی گئی تو کہا گیا کہ اس میں تمام جماعتیں شریک تھیں، جو بہت بڑا جھوٹ تھا۔ اگر کمیٹی میں مشاورت ہوئی تو اس کے منٹس دکھا دیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا انٹرنیشنل لابی کو خوش کرنے کیلئے حلف نامے میں ترمیم کی گئی؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حلف نامے میں تبدیلی کا ذمہ دار کون ہے؟ ترامیم کے پیچھے ملوث افراد کے نام جلدی سامنے لائے جائیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آ رہی۔ وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی اور ساری مسلم لیگ (ن) نواز شریف سے جواب مانگنے کے بجائے انھیں بچانے میں لگی ہے۔ اسمبلی میں ہاتھ کھڑا کر کے مجرم کو پارٹی صدر بنا دیا گیا۔ یہی نہیں بلکہ نواز شریف کو پروٹوکول دیا جاتا ہے۔