خبرنامہ پاکستان

خد ا کیلئےآرمی چیف ہمیں انصاف دلائیں، قادری

لاہور(آئی این پی) عوامی تحر یک کے سر براہ علامہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ خد ا کیلئے آرمی چیف ہمیں انصاف دلائیں اگر وہ اس معاملے کو حل کیے بغیر ریٹائر ہو ئے تو ہمیں انصاف نہیں مل سکے گا‘کرکٹر نہیں ہوں امپائر کی انگلی اٹھنے کے بارے میں نہیں پتا تاہم کبھی امپائر کی انگلی اوپر کو اٹھتی ہے کبھی نیچے کو اور کبھی دائیں بائیں ‘ 17جون کو دھرنے سے حکومت جائے گی یا نہیں یہ میرا کنسرن نہیں ‘تاہم حکمران اپنی موت خود مریں گے‘پانا ما لیکس اورتحقیقاتی کمیشن سے کچھ بھی نہیں نکلے گا‘تحر یک انصاف سے راہیں جدا نہیں کیں دھرنے میں شرکت کیلئے سب کو دعوت دی ہے‘‘17جون کو ماڈل ٹان کے شہداکے انصاف کے حصول کیلئے مال روڈ پردھر نہ کب ختم ہوگا اسی دن بتائیں گا‘ آج سانحہ کو2 سال گزر گئے مگرانصاف نہیں مل سکا اور ہم دھکے کھا رہے ہیں‘ حکمرانوں نے انصاف کا گلا دبانے کیلئے اپنی مرضی کی جے آئی ٹی بنا دی جس کا ہم نے بائیکاٹ کیا مگر آج تک ہمیں اس جے آئی ٹی کی رپورٹ فراہم نہیں کی گئی بلکہ اسے دبا دیا۔ وہ بدھ کے روز وطن واپسی پر لاہوراےئر پورٹ پر میڈیا اور استقبال کیلئے آنیوالے کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے عوامی تحر یک کے سر براہ علامہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ2سال قبل 17 جون کو ماڈل ٹان میں ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قائم کی گئی ، حکومت کی سرپرستی میں قتل عام کیا گیا اور پاکستان عوامی تحریک کے نہتے کارکنوں پر گولیاں برسائی گئیں اور دن دہہاڑے ہمارے 14کارکنوں کو شہید اور 100سے زائد کو زخمی کیا ‘اس ریاستی دہشتگردی میں پنجاب حکومت بھی ملوث تھی اور وفاقی حکومت بھی ‘باوردی پولیس اہلکاروں نے حکمرانوں کے حکم پرلوگوں کو گولیوں سے چھلنی کیا مگرا نہیں روکنے والا کوئی نہیں تھا حتی کہ آج تک ہمیں انصاف نہیں دیا ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ انہیں انصاف کیسے ملے گا جب کہ اس دہشت گردی میں حکمران خود ملوث تھے اور ماڈل ٹان میں حکمرانوں کے حکم پر قتل عام کیا گیا اور ایف آئی آر تک نہیں کٹنے دی گئی ‘ انصاف تو اسی دن ختم ہو گیا تھا جب پوری دنیا نے سانحہ ماڈل ٹان کو دیکھا مگر اس کے باوجود ہماری ایف آئی آر تک درج نہیں ہونے دی گئی حتی کہ لاہور ہائیکورٹ نے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا مگرا س کے باوجود پنجاب کے حکمرانوں نے مقدمہ درج نہیں ہونے دیا جس پر جنرل راحیل شریف کو مداخلت کرنا پڑی تو ایف آئی آر درج ہوئی ۔طاہر القادری نے کہا کہ یہ کام آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا نہیں تھا تاہم وہ اس معاملے میں مدد کرنے پر انکے شکر گزار ہیں لیکن اس کے باوجود آج سانحہ کو دو سال گزر گئے مگرانصاف نہیں مل سکا اور ہم دھکے کھا رہے ہیں۔ حکمرانوں نے انصاف کا گلا دبانے کیلئے اپنی مرضی کی جے آئی ٹی بنا دی جس کا ہم نے بائیکاٹ کیا مگر آجتک ہمیں اس جے آئی ٹی کی رپورٹ فراہم نہیں کی گئی بلکہ اسے دبا دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں واضح درج تھا کہ دوسری جانب سے ایک بھی گولی نہیں چلی حالانکہ ہمارے پاس بھی تربیت یافتہ سکیورٹی گارڈ موجود تھے جن کے پاس اسلحہ بھی موجود تھا اور اگر ہم انہیں گولی چلانے کی اجازت دے دیتے تو پولیس اہلکار بھی جاں بحق ہو سکتے تھے ۔ وزیر اعلی پنجاب نے اس معاملے پر اپنی مرضی کا کمیشن بنا دیا ہم نے اس کا بھی بائیکاٹ کیا ، وزیر اعلی نے کہا تھا کہ اگر کمیشن کی رپورٹ میں میری طرف انگلی اٹھائی گئی تو میں عہدے سے استعفیٰ دے دونگا ‘ کمیشن نے انکی جانب انگلی بھی اٹھائی اور پنجہ بھی مگر وہ اپنی کرسی سے نہیں ہلے ۔ طاہر القادری نے سوال کیا کہ کیا ماڈل ٹان سانحہ میں دہشت گردوں کے چہرے نظر نہیں آرہے ؟ حکمران ہی قاتل ہیں اور قاتل خود حکمران ہیں تو ایسے میں ہمیں انصاف کو ن دے گا ؟ ایک سوال کے جواب طاہر القادری نے کہا کہ میرے بیان کا مقصد آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہے تاہم اگر وہ اس معاملے کو حل کیے بغیر ریٹائر ہو گئے تو انہیں انصاف نہیں مل سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ وہ کرکٹر نہیں ہیں اس لیے انہیں امپائر کی انگلی اٹھنے کے بارے میں نہیں پتا تاہم کبھی امپائر کی انگلی اوپر کو اٹھتی ہے کبھی نیچے کو اور کبھی دائیں بائیں ۔ 17جون کو دھرنے سے حکومت جائے گی یا نہیں یہ میرا کنسرن نہیں ہے تاہم حکمران اپنی موت خود مریں گے، پانا ما لیکس اورتحقیقاتی کمیشن سے کچھ بھی نہیں نکلے گا ۔ پی ٹی آئی سے راہیں جدا نہیں کیں ، دھرنے میں شرکت کیلئے سب کو دعوت دی ہے ۔