خبرنامہ پاکستان

خرم دستگیرسے بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمباوالا،افغان سفیرعمرزخلوال سعودی سفیرعبداﷲ ملاقاتیں

اسلام آباد ۔(اے پی پی) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت تجارت میں نان ٹیرف رکاوٹیں دور کرنے پر توجہ دیں، افغانستان کو گزشتہ سال تجارت میں دی گئی سہولیات کی بدولت پاکستان کے راستے افغان ٹرانزٹ کارگو کے کنٹینروں میں اضافہ ہوا ہے، حکومت کا وژن علاقائی تجارت میں اضافے کے ذریعے خطے میں مشترکہ معاشی خوشحالی کا حصول ہے، اس سال سعودی عرب میں پاکستانی پراڈکٹس کی تشہیر کیلئے وسیع پیمانے پر مارکیٹنگ مہم شروع کی جائے گی، پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کے حصول کیلئے اسلام آباد میں سعودی سرمایہ کاروں کیلئے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے آگاہ کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے پاکستان میں متعین بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمباوالا، افغانستان کے سفیر عمرزخلوال اور سعودی عرب کے سفیر عبداﷲ مرزوک الزہرانی سے علیحدہ علیحدہ ملاقات میں کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کے تاجروں کی سہولت کیلئے مرحلہ وار نان ٹیرف رکاوٹیں دور کرنے پر توجہ دیں۔ تاجروں کیلئے آسان ویزے کا حصول، بینکنگ سیکٹر میں تعاون اور تاجروں کو باہمی تجارت میں درپیش مسائل کے حل کیلئے منصوبہ بندی کرنی چاہئے۔ گزشتہ سال بھارت میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے تحت ہونے والی نمائش میں پاکستانی گارمنٹس کو بہت پذیرائی ملی، ایسی نمائشوں کا تواتر سے انعقاد کیا جائے گا۔ بھارتی ہائی کمشنر نے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا کہ گزشتہ چند ماہ سے بھارت پاکستانی کاروباری حضرات کو تین سال کا ملٹی پل انٹری ویزا جاری کر رہا ہے جو باہمی تجار ت میں اضافے کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ افغان سفیر سے گفتگو میں وفاقی وزیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاجروں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں تمام سٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا جائے گا اور تجارتی سہولت کیلئے موقع پر فیصلے لئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت گوادر چمن روڈ کے قیام سے افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک کو سمندر تک رسائی کا ایک مختصر راستہ میسر ہو گا جس کے ذریعے دنیا سے تجارت میں آسانی ہو گی۔ سعودی سفیر سے ملاقات کے دوران وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی عرب میں مارکیٹنگ مہم کے ذریعے جنوبی ایشیائی اور مقامی سعودی آبادی کو پاکستانی پراڈکٹس سے آگاہی فراہم کی جائے گی۔ پاکستان میں متعین ازبکستان کے سفیر نے وفاقی وزیر سے ملاقات کے دوران بتایا کہ اس سال 20 جولائی سے ہفتہ میں دو مرتبہ لاہور تاشقند براہ راست پروازیں شروع کر دی جائیں گی جس میں کارگو پروازیں بھی شامل ہوں گی، براہ راست پروازوں کی بدولت ایگریکلچر اور فوڈ پراڈکٹس کی تجارت میں آسانی ہو گی۔ ازبک سفیر نے کہا کہ ازبکستان میں دنیا کی بہترین کوالٹی کپاس پیدا ہوتی ہے، پاکستانی ٹیکسٹائل صنعتیں جو مغرب کی فیشن انڈسٹری کیلئے مینوفیکچرنگ کرتی ہیں ازبک کپاس اعلیٰ ریشے سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ازبکستان اس سال پاکستان میں ازبک زرعی مشینری کی نمائش کرے گا جس میں ہر طرز کے زرعی آلات اور مشینری نمائش کیلئے رکھے جائیں گے۔