خبرنامہ پاکستان

خواتین سے متعلق مسائل کسی مخصوص ملک یا کسی خاص معاشرے تک محدود نہیں، ملالہ

اوٹاوا (ملت آن لائن + آئی این پی ) نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ خواتین سے متعلق مسائل کسی مخصوص ملک یا کسی خاص معاشرے تک محدود نہیں، مردوں کو اس میں کردار اد ا کرنا چاہیے ۔ لازمی تعلیم کے بعد بارہ سال تک لڑکیوں کو کمیونٹی رہنماں کے ساتھ کام کرنا چاہئے، اگر میرے والد مجھے اجازت نہ دیتے تو آج میں یہاں آ کے نا بولتی اور کوئی مجھے نا جانتا آج میں کون ہوں ۔ جمعرات کو کنیڈا میں پاکستانی ہائی کمشنر طارق عظیم خان نے ملالہ یوسف زئی کے اعزاز میں اسقبالیہ دیا جس سے خطاب کرتے ہوئے ملالہ نے کہا پاکستان میرا ملک ہے وہاں پر خواتین کی تعلیم اور آزادی میں مسلسل پیش رفت ہو رہی ہے لیکن ہمیں فورسز اور ایک کے ساتھ ملکر ان علاقوں میں کوشش کرنی چاہیے جو لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کینیڈین حکومت اور عوام پر زور دیا کہ وہ ہ پناہ گزینوں کے لئے اپنے دلوں کو کھولیں اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ شامی مہاجرین ،پنے ممالک میں ظلم و جبر سے بھاگنے والوں کیلئے اپنے دروازے کھول دیں ۔ ملالہ نے کہ ہمارا خاندان بھی ان حالت سے گزر چکا ہے میں دعا کرتی ہوں کہ آپ مہاجریں کیلئے اپنے گھروں کے دروازے کھلے رکھیں گے اور مجھے امید ہے کہ آپ کے ہمسائے بھی آپ کی مثال پر عمل کریں گے ۔ اس موقع پر ہائی کمشنر طارق عظیم نے کہا ملالہ یوسف زئی کی جرات اور بے خوف رویہ کی حالیہ تاریخ میں کوئی مثال نہیں ہے ۔اس کی تعلیم حاصل کرنے کی خواہش اور عزم نے نہ صرف اس کی قسمتبدلی بلکہ دنیا میں ہر لڑکی کو تبدیل کر دیا ۔انہوں نے کہا. ہمارے مذہب اسلام نے بھی اقرا کا مطلب “پڑھ” ہے پر زور دیتا ہے یہ پاکستان کے ہر شہری کا آئینی حق ہے۔انہوں نیکہا وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کے تعلیمی اصلاحات پروگرام کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور تازہ ترین اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے اسکول کے بچوں کی تعداد میں گزشتہ تین سالوں میں تین ملینکا اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت مزید اسکولوں کی تعمیر اور بحالی کے لئے سرمایہ کاری کر رہی ہے اس میں مہارت کی تربیت کے پروگراموں اور لڑکیوں کے لئے فنڈ کالج اسکالرشپ شامل ہیں اس موقع پر وفاقی وزرا، پارلیمانی سیکرٹریز، کینیڈین پارلیمنٹ کے ارکان، سفارت خانوں کے ارکان، سرکاری افسران ،تھینک ٹینک، صحافیوں،کمیونٹی کی کی ایک بڑی تعدادبھی استقبالیہ میں شریک تھی ۔