خبرنامہ پاکستان

خواجہ آصف کے حلقے میں دوبارہ الیکشن کی نظر ثانی کی درخواست مسترد

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ 110 سے وزیر دفاع خواجہ آصف کی کامیابی برقراررکھتے ہوئے اپنے فیصلے کیخلاف پی ٹی آئی امیدوار عثمان ڈارکی نظر ثانی اپیل خارج کردی ،عدالت نے قرار دیا کہ فیصلے پر نظرثانی کیلئے ٹھوس مواد پیش نہیں کیا گیا۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بوگس ووٹ نکال کر بھی خواجہ آصف کوپندرہ ہزار ووٹوں کی برتری حاصل رہے گی،انتخابی ریکارڈکومال خانے میں پھینک دیاجاتاہے،دس لوگوں کے کہنے پرالیکشن کیسے کالعدم قراردے سکتے ہیں،باربارموقع دینے کے باوجود عثمان ڈارجرح کے لیے پیش نہیں ہوئے۔پیر کو تحریک انصاف کے امیدوار عثمان ڈار کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست کی چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ باربارموقع دینے کے باوجود عثمان ڈارجرح کے لیے پیش نہیں ہوئے۔ جوگواہ پیش کیے گئے وہ انتخابی امیدوار کے ووٹر اور سپورٹرہوسکتے ہیں ، دس لوگوں کے کہنے پرالیکشن کیسے کالعدم قراردے سکتے ہیں۔پی ٹی آئی امیدوار عثمان ڈارکے وکیل بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ حلقے کے تین پولنگ اسٹیشنز کا ریکارڈ تاحال نہیں ملا۔ 19 ہزار سے زائد ووٹ غیر سیل شدہ تھیلوں میں ملے۔چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ فیصلے پرنظرثانی کیلئے ٹھوس مواد پیش نہیں کیا گیا۔غیرسیل شدہ تھیلوں کوگنتی سے کیسے نکال سکتے ہیں؟انتخابی ریکارڈکومال خانے میں پھینک دیاجاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ سیل توڑنے میں ملوث افراد کا تعین کرسکتے ہیں؟،سیل ٹوٹنے کا فائدہ کس کو ہوا؟بوگس ووٹوں کو نکال کربھی خواجہ آصف 15 ہزار ووٹوں سے کامیاب ہوتے ہیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست پر این اے 110 سے خواجہ آصف کی کامیابی کو درست قرار دیا تھا۔ جس پر حلقہ این اے 110 سے پی ٹی آئی امیدوار عثمان ڈار نے عدالت میں فیصلے پر نظر ثانی کیلئے درخواست دائر کی تھی۔۔۔۔(خ م)