خبرنامہ پاکستان

قصور میں چند ماہ کے دوران 12 بچوں کا قتل، پولیس کیا کر رہی تھی؟: عمران خان

قصور میں چند ماہ کے دوران 12 بچوں کا قتل، پولیس کیا کر رہی تھی؟: عمران خان

اسلام آباد:(ملت آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق کی فراہمی، اداروں کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔ خیبر پختونخواہ میں پولیس کا بہترین نظام ہے جس کی مثال پورا پاکستان دیتا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قصور میں چند مہینوں میں 12 بچیوں کو قتل کیا گیا۔ ڈی آئی خان میں بے حرمتی کے واقعے پر 24 گھنٹے میں ملزمان پکڑے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی فراہمی، اداروں کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔ خیبر پختونخواہ میں پولیس کا بہترین نظام ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ سڑکیں اور پل بنانے سے ملک ترقی نہیں کرتا۔ ’پنجاب میں صرف میٹرو کریسی کا راج ہے۔ سارا پاکستان خیبر پختونخواہ پولیس کی مثال دیتا ہے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ گلوبل وارمنگ اور آلودگی سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ ریکارڈ سطح پر سیاحوں نے خیبر پختونخواہ کا دورہ کیا۔ ’ہمارا پاکستان کسی جنت سے کم نہیں ہے‘۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے‘۔عمران خان نے کہا ہے کہ قصور میں پیش آنے والا واقعہ شرمناک ہے، چند ماہ کے دوران 12 بچیوں کو زیادتی کر کے قتل کیا گیا۔ انہوں نے کہا ماضی میں بھی بچوں سے زیادتی کی ویڈیوز سامنے آئیں مگر قصور کی پولیس کیا کر رہی تھی؟، ڈیرہ اسماعیل خان میں واقعہ ہوا تو پولیس نے ملزموں کو گرفتار کیا۔ چیئرمین پی ٹٰی آئی عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا گلوبل وارمنگ اور آلودگی مستقبل میں بڑے مسائل بننے والے ہیں، خیبر پختونخوا حکومت نے 3 سال میں ایک ارب درخت لگائے، پورا ملک خیبر پختونخوا کے تعلیمی نظام کی تعریف کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا سیاحت کو اتنا فروغ دیں گے کہ لوگ باہر سے پاکستان آئیں گے، اگلے سال سیاحت کے لیے مزید پوائنٹس کھولیں گے۔ عمران خان نے مزید کہا شریف برادران عوام کو گمراہ کرتے ہیں، خیبرپختونخوا میں میرٹ پر آئی جی پولیس کو تعینات کیا گیا۔ انہوں نے کہا بے روزگاری کی وجہ سے نوجوان منشیات کی طرف چلے جاتے ہیں، نوجوانوں کو روزگار دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کسی صوبے کے وزیراعلیٰ نے ایسا کام نہیں کیا جیسا پرویزخٹک نے کیا، قوم سڑکیں، موٹرویز اور اشتہارات سے نہیں بنتی، قوم انسانوں پر سرمایہ کاری اور اداروں کو مضبوط کرنے سے بنتی ہے۔ انہوں نے کہا میرٹ پر ٹیلنٹ کو آگے لانے والے ممالک ہی آگے نکل سکتے ہیں، جب تک میرٹ کا نظام نہ ہو وہ اوپر نہیں آ سکتا۔