خبرنامہ پاکستان

دبئی سٹیل ملز کا معاہدہ جعلی ہے، جے آئی ٹی رپورٹ

دبئی سٹیل ملز کا معاہدہ جعلی ہے، جے آئی ٹی رپورٹ

جےآئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ ال آحلی اسٹیل کی فروخت کامعاہدہ جعلی ہے اس سلسلے میں 1980 میں ال آحلی اسٹیل کے 25 فیصدشیئرزکی فروخت کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں اسی طرح2001-2002 میں دبئی سے جدہ کسی بھی قسم کی مشینری نہیں بھیجی گئی چنانچہ ال آحلی اسٹیل کے 25 فیصد شیئرز فروخت ہوئے نہ رقم کہیں گئی۔

جےآئی ٹی رپورٹ کے مطابق طارق شفیع کی جانب سے ایک کروڑ 20 لاکھ درہم کبھی قطر نہیں بھیجے گئے اس حوالے سے طارق شفیع کی جانب سے 1978 سے1980 میں قطر رقم بھیجنےکا ریکارڈ غلط اور فرضی ہے اس لیے کہا جاسکتا ہے کہ وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ کی جانب سے جمع کرائی گئی منی ٹریل جعلی ثابت ہوگئی ہے۔

جے آئی ٹی رپورٹ‌کا اصل متن پڑھئے

کس ٹی وی چینل اور اخبار کو کتنے کروڑ کے اشہتار ملے.. تفصیلات جانئے

اسی سے متعلقہ خبر:
قطری سرمایہ کاری کے بدلے لندن فلیٹس کا ملنا محض افسانہ ہے: جے آئی ٹی
جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ، شریف خاندان کے رہن سہن اور ذرائع آمدن کے درمیان عدم توازن کی نشاندہی، نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی سفارش۔

اسلام آباد: (ملت آن لائن) جے آئی ٹی نے اپنی 256 صفحات پر مبنی رپورٹ میں شریف خاندان کے رہن سہن اور ذرائع آمدن کے درمیان عدم توازن کی نشاندہی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، نواز شریف، حسن اور حسین کے مالی معاملات کا معاملہ نیب کے سیکشن 9 کے تحت آتا ہے۔ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ نواز شریف، حسن اور حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے رقوم کی ترسیلات کی وجوہات نہیں بتا سکے، بڑی رقوم کی قرض اور تحفے کی شکل میں بے قاعدگی سے ترسیل کی گئی، ترسیلات لندن کی ہل میٹل کمپنی، یو اے ای کی کیپٹل ایف زیڈ ای کمپنیوں کے ذریعے کی گئیں، برطانیہ میں شریف خاندان کے کاروبار سے کئی آف شور کمپنیز بھی لنک ہیں اور وزیر اعظم اور ان کے بچوں کی ظاہر آمدن اور اثاثوں میں واضح تضاد ہے۔