خبرنامہ پاکستان

دھاندلی کا الزام، الیکشن کمیشن کو ابرار الحق کا موقف سن کر فیصلہ کرنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 78 سے ناکام ہونے والےاُمیدوارابرارالحق کاموقف سن کر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
حالیہ انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 78 سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ناکام ہونے والے امیدوار ابرار الحق کی جانب سے الیکشن نتائج کے خلاف دائر درخواست پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے پی ٹی آئی کے رہنما ابرارالحق کی درخواست پر سماعت کی، جس میں الیکشن کمیشن، احسن اقبال اور ریٹرننگ آفیسر کو فریق بنایا گیا۔

عدالت نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ابرارالحق کو 5 ستمبر کو الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کمیشن کو حکم دیا کہ پی ٹی آئی رہنما کا موقف سن کر فیصلہ کیا جائے۔

درخواست میں ابرار الحق نے موقف اختیار کیا تھا کہ حلقہ این اے 78 میں مبینہ طور پر دھاندلی کرکے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو کامیاب کروایا گیا۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ مبینہ دھاندلی سے متعلق الیکشن کمیشن کو درخواست دی مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

پی ٹی آئی کے رہنما ابرار الحق نےعدالت سے استدعا کی تھی کہ الیکشن کمیشن کو این اے 78 کےانتخاب میں دھاندلی سے متعلق انکوائری کرنے کا حکم دیا جائے۔

پنجاب کے شہر نارروال سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 78 سے انتخاب لڑنے والے معروف گلوکار ابرار الحق 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں بھی شکست سے دوچار ہوئے۔

این اے 78 سے مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال نے ایک لاکھ 59 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ ابرار الحق نے یہاں سے 88 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے۔

یاد رہے کہ اس حلقے سے 2013 کے انتخابات میں بھی مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال نے کامیابی حاصل کی تھی اور ان کے مد مقابل ابرار الحق بھی تھے۔