خبرنامہ پاکستان

دھاندلی کے الزامات: فارم 45 کا معمہ کیا ہے؟

تحریک انصاف کے علاوہ ملک کی 8 بڑی جماعتوں نے انتخابات کے نتائج پر سوالات اٹھاتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ان کے پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 فراہم نہیں کیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے انتخابی نتائج تسلم نہ کرنے کا اعلان کیا جبکہ ایم ایم اے کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے الیکشن نتائج کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے دو دن کے اندر آل پارٹیز کانفرنس اور آج ایم ایم اے کا سربراہی اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان، پاک سرزمین پارٹی اور تحریک لبیک پاکستان نے بھی فارم 45 کی عدم فراہمی پر احتجاج کیا اور نتائج مسترد کردئے۔

فارم نمبر 45 کیا ہے؟

فارم 45 پولنگ اور ووٹوں کی گنتی کے بعد جاری ہونے والی سب سے اہم دستاویز ہے۔ یہ فارم کسی بھی پولنگ اسٹیشن میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کا سرکاری اعلان ہوتا ہے۔ اس فارم میں متعلقہ حلقے میں تمام امیدواروں کو ڈالے گئے کل ووٹوں اور مسترد ہونے والے بیلٹ پیپر کا اندراج ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ اس میں ہر پولنگ بوتھ سے مرد اور خواتین ووٹرز کے ڈالے گئے ووٹوں کی علیحدہ علیحدہ اعدادوشمار درج ہوتے ہیں۔

اس فارم پر پولنگ اسٹیشن پر تعینات پریزائیڈنگ آفیسر، اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر اور موقع پر اگر کوئی مبصر موجود ہو تو اس کے اورامیدواروں کے متعین کردہ پولنگ ایجنٹس کے دستخط ہوتے ہیں۔ اگر کوئی شخص اس فارم پردستخط کرنے سے انکار کردے تو پریزائیڈنگ آدفیسر اس پر نوٹ لکھنے کا مجاز ہوتا ہے۔

فارم 45 کس کو دیا جاتا ہے؟

ہر پولنگ اسٹیشن کے نتائج کی نقول پر مبنی اس فارم 45 پر پریزائیڈنگ افسر کی مہر اور انگوٹھے کا نشان، کسی سینیئراسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر کے دستخط کے بعد اسے امیدوار یا وہاں موجود ان کے ایجنٹس کو فراہم کیا جاتا ہے۔ تاکہ ان کے پاس بطور ثبوت موجود رہیں اور بعد ازاں اگر اسی پولنگ اسٹیشن کے نتائج میں اگر کوئی رد و بدل ہوتا ہے تو متعلقہ امیدوار فارم 45 کے تحت اعتراض اٹھا سکتا ہے۔

فارم45 پولنگ اسٹیشن سے الیکشن کمیشن کے پاس کیسے پہنچتا ہے؟

حالیہ انتخابات میں الیکشن کمیشن نے نتائج کی تیز ترین ترسیل کے لیے کر رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم ( آر ٹی ایس) متعارف کرایا۔ آر ٹی ایس ایک اسمارٹ فون ایپلی کیشن ہے جو تمام تمام پریزائیڈنگ افسر کے اسمارٹ فون میں انسٹال کیا گیا تا کہ وہ انتخابی نتائج پر مشتمل فارم 45 کی تصویر فوری طور پر الیکشن کمیشن کو بھیج سکیں۔ جن پولنگ افسران کے پاس اسمارٹ فون میسر نہیں تھے ان کے اسٹاف کے دیگر اراکین کے اسمارٹ فون میں مذکورہ سافٹ ویئر ڈالا گیا تھا۔

اسمارٹ فون کا استعمال کرتے ہوئے پریزائیڈنگ افسر مذکورہ فارم کا سکرین شاٹ کھینچ کر رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم ( آر ٹی ایس( پر اپلوڈ کرے گا، جو ایک اینڈرائیڈ اپلیکیشن ہے جسے آج کے جدید تقاضوں کے تحت الیشکن افسران کی جانب سے ای سی پی کو نتائج فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔

پریزائیڈنگ افسر کی ذمہ داری ہے کہ پولنگ اسٹیشن کی گنتی مکمل ہونے کے بعد انٹرنیٹ کی موجودگی میں فارم 45 کا اسکرین کھینچ کر شاٹ فوری طور پر ریٹرننگ افسر اور الیکشن کمیشن کو فراہم کرے۔ ریٹرننگ افسر پھر کسی بھی حلقہ کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے نتائج یکجا کر کرکے شمار کرتے۔

سیاسی جماعتوں کا الزام

حالیہ الیکشن نتائج کے دوران تقریبا تمام سیاسی جماعتوں کے امیدواران رات گئے تک فارم 45 کی عدم فراہمی پر احتجاج کرتے رہے۔ کئی امیدواروں نے الزام عائد کیا کہ فارم 45 کی عدم فراہمی کا مقصد الیکشن کے نتائج تبدیل کرنا ہے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فارم 45 میں تاخیر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ سسٹم میں تکنیکی خرابی کے باعث پیش آیا ہے اور بعض مقامات پر پولنگ ایجنٹس خود ہی فارم 45 وصول کیے بغیر چلے گئے تھے۔