خبرنامہ پاکستان

دہشتگردی کو کسی مذہب یا فرقے سے جوڑنا قطعی درست نہیں

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کے چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ دہشتگردی کو کسی مذہب یا فرقے سے جوڑنا قطعی درست نہیں،دہشتگرد کو دہشتگرد قرار دے کر کارروائی کی جائے،فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے خلاف ایف آئی اے کے ذریعے کارروائی ہونی چاہیے۔وہ منگل کوپارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ جو بھی ریاست کے خلاف کھڑا ہوتا ہے یا ٹارگٹ کلنگ جیسے گھناؤنے فعل میں ملوث ہے،اسے دہشتگرد قرار دیا جائے،دہشتگردی کو کسی مذہب اور فرقے سے جوڑنا درست نہیں،دہشتگرد کو دہشتگرد قرار دے کر کارروائی کی جائے۔طلحہ محمود نے کہا کہ ماضی میں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی گئی تو حکومت نے یقین دہانی کروائی تھی کہ اتنے عرصے میں سول عدالتوں میں بہتری لائے گی تاہم حکومت ناکام رہی،اب پھر یہی وعدے کیے جارہے ہیں،اب دیکھتے ہیں کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔انہوں نے کہاکہ فکسنگ میں ملوث کھلاڑی ملک کی بدنامی کا باعث بنے،کھلاڑیوں کے خلاف ایف آئی اے کے ذریعے کارروائی ہونی چاہیے،23مارچ یوم تجدید کا دن ہے،ہمیں وہ مقاصد حاصل نہیں ہوئے جس کیلئے ملک حاصل کیا گیا تھا