خبرنامہ پاکستان

راؤ انوار کو کوئی این او سی جاری نہیں کیا: وزیراعلیٰ سندھ

راؤ انوار کو کوئی این او سی جاری نہیں کیا: وزیراعلیٰ سندھ

کراچی:(ملت آن لائن) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نقیب اللہ کیس میں نامزد معطل ایس ایس پی راؤ انوار کو حکومت کی جانب سے این او سی دیئے جانے کی تردید کردی۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے راؤ انوار کو کوئی اجازت نامہ جاری نہیں کیا۔ راؤ انوار کے خلاف کارروائی کی ہدایت دینے سے متعلق سوال پر مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی کیس میں آئی جی کو حکم دینے کی ضرورت نہیں، اگر کوئی جرم کرتا ہے تو اس کو گرفتار کرنا پولیس کا کام ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ نقیب اللہ کیس میں پولیس اپنے طریقہ کار کے مطابق کارروائی کرے گی۔

……………………………

اس خبر کو بھی پڑھیے…نقیب اللہ کیس: پولیس کے راؤ انوار اور دیگر کی گرفتاری کیلئے چھاپے

کراچی:(ملت آن لائن) پولیس نے نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد معطل ایس ایس پی راؤ انوار سمیت دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنا شروع کردیئے۔ 13 جنوری کو جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے جس میں معطل ایس ایس پی راؤ انوار اور مقابلہ کرنے والی پولیس پارٹی کو نامزد کیا گیا ہے۔
نقیب قتل کیس: راؤ انوار کیخلاف مقدمہ درج، نام ای سی ایل میں شامل
نقیب اللہ قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی تین رکنی کمیٹی کے رکن ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ کے مطابق پولیس نے راؤ انوار اور دیگر کی گرفتاری کے لیے قانونی تقاضے پورے کرلیے ہیں۔ سلطان خواجہ نے بتایا کہ نقیب اللہ کیس میں نامزد راؤ انوار اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے، گزشتہ رات پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جہاں ان افراد کے موجود ہونے کی اطلاعات تھیں۔ ڈی آئی جی ایسٹ کے مطابق راؤ انوار اور دیگر کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے تاہم اس کیس میں اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
معطل ایس ایس پی راؤ انوار کی بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش ناکام
نقیب اللہ کا قتل
واضح رہے کہ 13 جنوری کو شاہ لطیف ٹاؤن میں مشکوک مقابلے کے دوران راؤ انوار نے نقیب اللہ کو کالعدم تنظیم کا دہشت گرد قرار دے کر اس کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کی اطلاع دی تھی۔ واقعے پر شدید احتجاج کے بعد سندھ حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی بنائی جس نے مقابلے کو جعلی قرار دیا جب کہ چیف جسٹس پاکستان نے بھی جعلی مقابلے کا از خود نوٹس لے رکھا ہے۔