خبرنامہ پاکستان

راجن پور میں پاک فوج کی پیش قدمی، چھوٹو گینگ کے کارندے جنگل میں روپوش

راجن پور:(اے پی پی) غلام رسول عرف چھوٹو اور اس کے گینگ کے خلاف آپریشن کے 22ویں روز بھی پاک فوج کے اہلکاروں کی پیش قدمی جاری ہے جب کہ گینگ کے کارندوں کی بڑی تعداد جنگل میں روپوش ہوگئی ہے۔ چھوٹو گینگ کے خلاف پاک فوج کی زمینی پیش قدمی جاری ہے اور فوجی جوانوں کو پولیس اور رینجرز کی بھرپور معاونت حاصل ہے۔ پاک فوج نے گزشتہ روز یرغمال پولیس اہلکاروں کی رہائی کے لیے چھوٹو گینگ کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد باقاعدہ کارروائی شروع کی تھی، پاک فوج کے جوانوں نے رات بھر چھوٹو گینگ کے ٹھکانوں پر بھاری توپ خانے سے بمباری کی جب کہ اس دوران آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی۔ چھوٹو گینگ کے کارندوں کی جانب سے بھی بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ہے تاہم دونوں جانب سے کسی بھی قسم کے جانی قنصان کی اطلاعات نہیں ملیں۔کچہ جمال میں پاک فوج نے صبح 7 سے 9 بجے تک کرفیو میں نرمی کی تھی تاہم کرفیو کے نفاذ کے بعد تازہ دم فوجی جوانوں سے دوبارہ پیش قدمی شروع کردی ہے، جس کے لیے بم پروف ٹینکوں کی مدد لی جارہی ہے۔ جس کے بعد چھوٹو گینگ کے کارندوں کی جنگل میں روپوش ہونے کی اطلاعات آرہی ہیں۔ پاک فوج نے آپریشن کے دوران عام شہریوں کو بچانے کے لیے کچہ جمال کی 10 بستیوں کو خالی کرالیا ہے جب کہ راجن پور ، مظفر گڑھ اور ملتان کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے، اس کے علاوہ آپریشن کی جگہ پر ایک موبائل ایمرجنسی اسپتال بھی موجود ہے۔