خبرنامہ پاکستان

راہداری:مغربی روٹ پر کام مکمل کر کے صوبوں کے تحفظات دور کئے جائینگے: وزیراعظم

اسلام آباد (اے پی پی) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پاک چین اقتصادی راہداری میں شامل وزارت منصوبہ بندی سمیت متعلقہ وزارتوں کے افسران کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے ترقیاتی بجٹ اور منصوبوں کے بروقت تکمیل کیلئے اصلاحات کی منظوری دیدی۔ وزیراعظم نے وزارت منصوبہ بندی و ترقیات کا دورہ کیا جبکہ اسحق ڈار بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے، وزیراعظم نے وزارت منصوبہ بندی میں تین گھنٹے سے زائد وقت گزارا وفاقی وزیر احسن اقبال نے وزارت منصوبہ بندی سے متعلق اموراور پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت جاری منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی، وزیراعظم نے اقتصادی راہداری میں شامل وزارت منصوبہ بندی اور دیگر وزارتوں کے افسران کی کارکردگی کو سراہا، وزیراعظم نے وزارت منصوبہ بندی میں ایک اجلاس کی صدارت بھی کی جس میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی جانب سے رواں سال کے ترقیاتی بجٹ اور ترقیاتی منصوبوں اور اہداف کے حصول کا جائزہ پیش کیا گیا، وزیر اعظم کو منصوبوں کی بروقت تکمیل اور منصوبوں میں شفافیت کے حوالے سے اقدامات سے آگاہ کیا، وزیر اعظم نے کہا ترقیاتی ایجنڈے سے ملک کی تقدیر بدلیں گے ٗ پاکستان ایشیا کا ٹائیگر بنے گا ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ انڈس ہائی وے کے ادھورے سیکشن فوری مکمل کئے جائیں۔ مغربی روٹ پر کام تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے توانائی کے منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے۔ 20 ارب روپے سے بڑے منصوبوں کے سربراہ کیلئے سپیشل سکیل بنایا جائے مارکیٹ سے بہترین ٹیلینٹ شفاف انداز میں بھرتی کیا جائے۔ پراجیکٹس کی نگرانی کے نظام کو مزید مؤثر کیا جائے۔ ایس ڈی جی 2030 اور وژن 2025 کے اہداف کیلئے وزارت منصوبہ بندی تمام وسائل بروئے کار لائے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا حکومت نے 3 سال میں ترقیاتی بجٹ کو دوگنا کردیا۔ توانائی او انفراسٹرکچر کے منصوبوں کی جلد تکمیل ترجیح ہے۔ سرمایہ کاری اور معاشی ترقی ان منصوبوں کی کامیاب تکمیل سے جڑی ہوئی ہے۔ ان منصوبوں پر عملدرآمد میں تاخیر برداشت نہیں کی جا سکتی۔ شفافیت اور فعالیت ساتھ ہونی چاہئے۔ ہماری حکومت کے دوران پاکستان نے دیرپا معاشی استحکام حاصل کیا ہے۔ ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے مسلسل آگاہ کیا جائے۔آن لائن کے مطابق وزیر اعظم نے کہا مغربی روٹ پر کام تیز رفتاری سے مکمل کر کے تمام صوبوںکے تحفظات دور کئے جائیںگے۔