خبرنامہ پاکستان

رحیم یارخان میں جگنو چوک پیشی پر جاتےہوئے سائلین کی گاڑی پرفائرنگ کی گئی جس سے 4افراد جاں بحق ہوگئے۔

ذرائع کےمطابق رحیم یارخان میں جگنوچوک پیشی پر جاتےہوئے مقتولین کونشانہ بنایاگیا۔ مقتولین قتل کےایک مقدمےمیں پیشی کےلئے عدالت جارہےتھے۔فائرنگ کے نتیجے میں چارافراد موقع پرجاں بحق ہوگئے۔مرنےوالوں میں پیشی پرجانےوالے2افرادکےعلاوہ 1 راہ گیراورسیکورٹی گارڈبھی شامل ہے جبکہ 6افراد بھی زخمی ہوئےہیں۔

گلشن ناصر کا رہائشی اورقتل کےالزام میں نامزد ملزم محمد علی اپنے گارڈ اور وکیل کے ہمراہ عدالت پیشی پر جا رہا تھا کہ مخالفین نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

فائرنگ کےاس واقعہ میں محمد علی کےعلاوہ اس کاگارڈ اکرم بھٹی بھی موقع پرجاں بحق ہوگئے جبکہ وکیل مرزا امین معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔جاں بحق ہونے والےراہگیروں میں مقبول اورآزاد احمد شامل ہیں۔پولیس نے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دے کر ملزمان کی گرفتاریوں کیلئےکوششیں شروع کردی ہیں۔

ریسکیواہلکاروں نے تین سو میٹر تک چاروں اطراف سے علاقہ سیل کرکےشواہداکھٹےکرلئے اور لاشوں اور زخمیوں کو شیخ زید ہسپتال منتقل کردیا۔ رحیم یارخان میں تین روز میں تین خوفناک واقعات پیش آچکےہیں جبکہ پولیس امن و امان کی صورت ہال کو برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے۔