خبرنامہ پاکستان

رقوم کی ترسیل میں بے قاعدگیاں پائی گئیں، جے آئی ٹی

رقوم کی ترسیل میں بے قاعدگیاں پائی گئیں، جے آئی ٹی

جے آئی ٹی کے مطابق برطانیہ میں فلیٹ کی خریداری ہو یا یواے ای میں اسٹیل ملز لگانی ہو ان کے لیے بھاری رقوم کی ترسیل میں بھی بے قاعدگی پائی گئی اور ان کمپنیوں نے سعودی عرب میں اسٹیل ملز لگانے کے لیے بھی بڑے قرضے حاصل کیے اور سعودی عرب سے شریف خاندان کو قیمتی تحائف بھی ملے۔

جے آئی ٹی کی رپورٹ کے متن میں کہا گیا ہے کہ نیسکول، نیلس، الانہ، لمکن اور ہل ٹرن نامی کمپنیاں شریف خاندان سے منسلک ہیں ان کمپنیز کے ذریعے رقوم کی ترسیل میں بے قاعدگی پائی گئیں۔

جے آئی ٹی رپورٹ‌کا اصل متن پڑھئے

کس ٹی وی چینل اور اخبار کو کتنے کروڑ کے اشہتار ملے.. تفصیلات جانئے

اسی سے متعلقہ خبر:
قطری سرمایہ کاری کے بدلے لندن فلیٹس کا ملنا محض افسانہ ہے: جے آئی ٹی
جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ، شریف خاندان کے رہن سہن اور ذرائع آمدن کے درمیان عدم توازن کی نشاندہی، نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی سفارش۔

اسلام آباد: (ملت آن لائن) جے آئی ٹی نے اپنی 256 صفحات پر مبنی رپورٹ میں شریف خاندان کے رہن سہن اور ذرائع آمدن کے درمیان عدم توازن کی نشاندہی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، نواز شریف، حسن اور حسین کے مالی معاملات کا معاملہ نیب کے سیکشن 9 کے تحت آتا ہے۔ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ نواز شریف، حسن اور حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے رقوم کی ترسیلات کی وجوہات نہیں بتا سکے، بڑی رقوم کی قرض اور تحفے کی شکل میں بے قاعدگی سے ترسیل کی گئی، ترسیلات لندن کی ہل میٹل کمپنی، یو اے ای کی کیپٹل ایف زیڈ ای کمپنیوں کے ذریعے کی گئیں، برطانیہ میں شریف خاندان کے کاروبار سے کئی آف شور کمپنیز بھی لنک ہیں اور وزیر اعظم اور ان کے بچوں کی ظاہر آمدن اور اثاثوں میں واضح تضاد ہے۔

جے آئی ٹی رپورٹ‌کا اصل متن پڑھئے

کس ٹی وی چینل اور اخبار کو کتنے کروڑ کے اشہتار ملے.. تفصیلات جانئے

اسی سے متعلقہ خبر:
قطری سرمایہ کاری کے بدلے لندن فلیٹس کا ملنا محض افسانہ ہے: جے آئی ٹی
جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ، شریف خاندان کے رہن سہن اور ذرائع آمدن کے درمیان عدم توازن کی نشاندہی، نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی سفارش۔

اسلام آباد: (ملت آن لائن) جے آئی ٹی نے اپنی 256 صفحات پر مبنی رپورٹ میں شریف خاندان کے رہن سہن اور ذرائع آمدن کے درمیان عدم توازن کی نشاندہی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، نواز شریف، حسن اور حسین کے مالی معاملات کا معاملہ نیب کے سیکشن 9 کے تحت آتا ہے۔ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ نواز شریف، حسن اور حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے رقوم کی ترسیلات کی وجوہات نہیں بتا سکے، بڑی رقوم کی قرض اور تحفے کی شکل میں بے قاعدگی سے ترسیل کی گئی، ترسیلات لندن کی ہل میٹل کمپنی، یو اے ای کی کیپٹل ایف زیڈ ای کمپنیوں کے ذریعے کی گئیں، برطانیہ میں شریف خاندان کے کاروبار سے کئی آف شور کمپنیز بھی لنک ہیں اور وزیر اعظم اور ان کے بچوں کی ظاہر آمدن اور اثاثوں میں واضح تضاد ہے۔