خبرنامہ پاکستان

زینب جب کچرے کے ڈھیر سے ملی تو ڈی پی او نےکتنی رقم کا مطالبہ کیا

زینب جب کچرے کے ڈھیر سے

زینب جب کچرے کے ڈھیر سے ملی تو ڈی پی او نےکتنی رقم کا مطالبہ کیا

اسلام آباد(ملت آن لائن)قصور کی ننھی زینب کے اندوہناک قتل نے پورے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ گزشتہ روز زینب کے رشتہ داروں اور اہل محلہ نے بتایا کہ زینب جب لاپتہ ہوئی تو اس کی گمشدگی کی اطلاع پولیس کو دی گئی تھی جس پر ڈی پی او کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈھائی سو اہلکار علاقے میں تعینات کر دیا ہے جو کہ ہمیں کہیں نظر نہیں آیا۔ قاتل نے ننھی بچی کے ساتھ زیادتی کی اور بعد ازاں اسے قتل کرنے کے بعد دیدہ دلیری سے اس کی لاش کچرے کے ڈھیر میں پھینک کر چلا گیا اور وہ ڈھائی سو اہلکار اس وقت کہاں تھے۔ مذکورہ شخص نے بتایا کہ جب زینب کی لاش کچرے کے ڈھیر سے برآمد ہوئی تو ڈی پی او نے زینب کے غمزدہ چچا کو اس کی لاش ملنے پر کہا کہ آپ لاش ڈھونڈنے والے کانسٹیبل کو 10ہزار روپے دیں ہم اس کو انعام کے طور پر شیلڈ دینگے۔ اس موقع پر وہاںموجود اہل علاقہ اور زینب کے رشتہ داروں کے چہروں میں غم و غصے کے تاثرات صاف دیکھے جا سکتے تھے۔ اینکر عمران خان کے ساتھ موجود نجی ٹی وی کے مقامی رپورٹر کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی قصور شہر سے متعدد اوقات میں بچیاں اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بننے کے بعد قتل ہو چکی ہیں۔