خبرنامہ پاکستان

زینب قتل کیس ، قصور پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا

زینب قتل کیس ، قصور پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا

قصور (ملت آن لائن) زینب قتل کیس میں قصور پولیس نے ایک اور مشتبہ شخص کو حراست میں لیا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع نے تصدیق کی کہ ملزم کو علاقے میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی مدد سے حراست میں لیا گیا ۔ پولیس نے مشکوک شخص کو گرفتار کر کے ہتھکڑی لگائی اور اپنے ساتھ لے گئی جہاں اس سے زینب قتل کیس کے حوالے سے مختلف پہلوئوں پر تفتیش کی جائے گی۔

…………………………

اس خبر کو بھی پڑھیے…رائو انوار کا ڈی آئی جی ایسٹ کے آفس پیش ہونے سے انکار

کراچی(ملت آن لائن)قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کی کمیٹی کے سامنے طلب کر لیا گیا ، رائو انوار گرفتاری کے خوف سے روپوش ہوگئے اینکاؤنٹر سپیشلسٹ پیشیاں ٹالنے کا بھی ماہر نکلا، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار بلاوے کے باوجود ڈی آئی جی ایسٹ کے دفتر نہ پہنچے، آج پھر طلب کرلیا گیا۔ ادھر رائو انوار اور ملوث اہلکاروں کی گرفتاری کا فیصلہ کر لیا گیا۔ انکاؤنٹر ٹیم کے تمام ممبرز روپوش ہوگئے۔ راؤ انوار اپنے ہی محکمے کے خلاف ڈٹ گئے اور روپوشی اختیار کرلی۔ جعلی مقابلے کی تفتیشی ٹیم نے رابطے کی بہت کوشش کی لیکن راؤ انوار ہاتھ نہ آئے۔ ڈی آئی جی ایسٹ نے بلاوا بھیجا مگر راؤ انوار نے جواب دینے کی بھی زحمت نہ کی۔ دوسری طرف تحقیقاتی کمیٹی نے جعلی مقابلے کے شواہد ملنے پر راؤ انوار اور مقابلے میں ملوث تمام پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ڈسٹرکٹ ملیر میں تعینات راؤ انوار کے سولہ اہم دست راست عہدوں سے ہٹا دیئے گئے۔ ایس پی ڈاکٹرنجیب، ایس پی افتخار لودھی اور ایس پی سیف اللہ سمیت دو ڈی ایس پیز اور دس ایس ایچ اوز ہٹائے جانے والوں میں شامل ہیں۔ یہی نہیں ورثاء کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے رائو انوار اور تمام اہلکاروں کو نامزد کرنے اور تفتیش ایس پی انویسٹی گیشن عابد قائم خانی کے سپرد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ ادھر نقیب اللہ محسود کے اہل خانہ کی کراچی آمد کے حوالے سے اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔