خبرنامہ پاکستان

زینب کے بعد مبشرہ زیادتی کے بعد قتل، جڑانوالہ میں سوگ کا سماں

زینب کے بعد

زینب کے بعد مبشرہ زیادتی کے بعد قتل، جڑانوالہ میں سوگ کا سماں

جڑانوالہ:(ملت آن لائن) معصوم مبشرہ کے ساتھ زیادتی و قتل کے واقعہ پر شہر میں دوسرے روز بھی سوگ کا سماں ہے، عوام کا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس پنجاب میں تواتر کے ساتھ ہونے والے زیادتی کے واقعات کا نوٹس لیں۔ تفصیلات کے مطابق 6سال کی بچی کے درندہ صفت قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف جڑانوالہ میں دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے، دکانیں اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں تاجر برادری ہو یا وکلا ء یا عام شہری شدید احتجاج کررہے ہیں، عوام کا کہنا ہے پولیس نہ عابدہ کے قاتلوں تک پہنچ سکی نہ مبشرہ کے قاتل کا سراغ لگا سکی، پنجاب پولیس کی بدترین کارگردگی پر چیف جسٹس کو نوٹس لینا چاہیئے۔ دوسری جانب مبشرہ کے گھر میں سیاسی و سماجی شخصیت کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، ق لیگ کے رہنما چوہدری ظہیر الدین اہلخانہ سے اظہار تعزیت کرنے پہنچے۔ یاد رہے گزشتہ روز مبشرہ دوپہر ایک بجے گھر سےنکلی لیکن گھر واپس نہیں آئی ، رات نو بجے بچی کی لاش پولیس کو سبزی منڈی کےقریب سے کھیتوں سےملی تھی۔
فیصل آباد: طالبہ کے ساتھ زیادتی و قتل، ملزمان آزاد، مظاہرین پرلاٹھی چارج
پولیس کےمطابق بچی کونامعلوم افراد نے درندگی کا نشانہ بنایااورگلا دبا کرقتل کردیا تھا، بچی سے زیادتی و قتل کی خبر پراہل علاقہ اشتعال میں آگئے تھے۔ مبشرہ کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کےحوالےکردی گئی تھی نمازجنازہ میں اہل علاقہ کی بڑی تعداد نےشرکت کی جبکہ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ والد کی مدعیت میں درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔ اس سے قبل جی سی یونیورسٹی کی طالبہ کو اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، جس کے قاتل بھی اب تک نہیں پکڑے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ قصور کی 7 سالہ ننھی زینب کے ساتھ درندگی کے واقعے کو زیادہ عرصہ نہیں گزرا جب کچھ عرصہ قبل معصوم کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا کر بے دردی سے قتل کردیا گیا، تحقیقات کے بعد قتل کے مرکزی ملزم عمران کو عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔