خبرنامہ پاکستان

زینب کے سفاکانہ قتل پرجے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی

زینب کے سفاکانہ قتل پرجے

زینب کے سفاکانہ قتل پرجے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی

قصور:(ملت آن لائن)زینب کے سفاکانہ قتل پرجے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی،قصور واقعے پر ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن ابو بکر خدا بخش کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی۔ قصور میں 8 سالہ زینب کے ساتھ زیادتی کے بعد لرزہ خیز قتل کے واقعے پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن ابو بکر خدا بخش کی سربراہی میں جی آئی ٹی تشکیل دے دی۔ جے آئی ٹی 24 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرے گی جب کہ پنجاب حکومت نے ننھی بچی کے ورثا کو مفت قانونی معاونت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے ڈی پی او قصور ذوالفقار احمد کو عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا۔ اس خبر کو بھی پڑھیں؛ احتجاج کرنے والوں پر پولیس فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق، واضح رہے کہ قصور میں 8 سالہ بچی زینب کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ملزمان نے قتل کرکے بچی کی لاش کو کچرا کنڈی میں پھینک دیا تھا جس کے خلاف قصور میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔

…………………….

اس خبر کو بھی پڑھیے…قصور کا واقعہ پاکستان کیلئےباعث شرمندگی،زینب ہماری بھی بیٹی تھی:چیف جسٹس پاکستان

اسلام آباد: (ملت آن لائن)وکلا تحریک کا منفی پہلو یہ ہے کہ جج متکبر اور وکلا متشدد ہو گئے ہیں، تکبر ایک ناسور اور جج کیلئے موت ہے، متکبر جج، جج نہیں رہتا: جسٹس میاں ثاقب نثارکے ریمارکس چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے الرازی میڈیکل کالج کے الحاق سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ انہیں ڈاکٹرز کی ایسی ٹیم چاہیے جو میڈیکل کالجز کی انسپکشن کر سکے۔ اعتزاز احسن کو مخاطب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے بغیر وکلا تحریک نہیں چل سکتی تھی، آپ کا یہی کردار میڈیکل کالجز کے معاملے پر بھی درکار ہے،انہوں نے کہا کہ وکلا تحریک کا منفی پہلو یہ نکلا جج متکبر اور وکلا متشد ہو گئے ہیں، تکبر ایک ناسور اور جج کی موت ہے، جج میں تکبرآ جائے تو وہ جج نہیں رہتا، وکلا سے بھی ہاتھ جوڑ کردرخواست کرتا ہوں کہ تشدد کا راستہ چھوڑ دیں۔ عدالتی استفسار پر بتایا گیا کہ قصور واقعے کی وجہ سے وکلاء نے ہڑتال کر رکھی ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ زینب ہماری بھی بیٹی تھی، قصور کا واقعہ پاکستان کیلئے باعث شرمندگی ہے، واقعے پر میری اہلیہ بھی پریشان ہے، وکلا احتجاج کریں، ہڑتال جائز نہیں۔ عدالت نے الرازی میڈیکل کالج کے الحاج سے متعلق مقدمہ آئندہ ہفتے کیلئے ملتوی کر دیا۔